Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جے آئی ٹی رپورٹ غیر جانبدار نہیں،حکومت کرپٹ ہے، ملا جلا ردعمل

ریاض ( ذکاء اللہ محسن) سپریم کورٹ کی جانب سے مقررکردہ جے آئی ٹی کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد سیاسی پارٹیوں کی جانب سے مختلف ردعمل سامنے آیا ہے۔ مسلم لیگ کے رہنماؤں ڈاکٹر سعید احمد وینس،محمد اصغر چشتی، راشد محمود بٹ، شیخ سعید، چوہدری فریاد، مبین چوہدری رانا خالد اکرم، ملک محمود اعوان، راجہ یعقوب اور زاہد سندھو نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جے آئی ٹی غیر جانبدار نہیں بلکہ اس کا قیام ہی متنازعہ تھا۔ اب دیکھنا ہے کہ سپریم کورٹ کیا کرتی ہے کیونکہ جب پانامہ کیس کی سماعت ہو رہی تھی تو سپریم کورٹ میں ہمارے مخالفین نے ایسے ثبوت پیش کئے جو ردی کے سوا کچھ نہیں تھے۔ اب بھی جو رپورٹ پیش کی گئی ہے وہ کاغذات کا پلندہ ہے جو عدالت کے سامنے ڈھیر کر دیا گیا ہے۔ پاکستان کے اندر جب بھی ترقی کا سفر شروع ہوتا ہے تو وزیراعظم نوازشریف کے خلاف ہر طرف سے جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈہ شروع ہو جاتا ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں رانا محمد خالد، ریاض راٹھور، عبدالکریم خان، اصغر چشتی، اور دیگر کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اخلاقی اور سیاسی جواز کھو چکے ہیں ان کو مستعفی ہو جانا چاہئے۔ جمعیت علماء اسلام کے رہنما ؤں مولانا ہمایوں محسود، مولانا عزیزالرحمن ہزاروی اور سردار عبدالباسط کا کہنا تھا کہ ابھی تک جے آئی ٹی کی جانب سے کچھ ثابت نہیں کیا گیا۔جے آئی ٹی کی رپورٹ نے بہتری لانے کی بجائے مزید الجھاؤ برپا کر دیا۔ فیصل علوی کا کہنا تھا کہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔پی ٹی آئی کے رہنماؤں عبدالقیوم خان، فیاض حسین گیلانی اور روزی گل کا کہنا ہے کہ پانامہ لیکس میں وزیراعظم کے بچوں کا نام آنے کے بعد ہی مستعفی ہو جانا چاہئے تھا ۔ موجودہ سیاسی حکومت کرپٹ ہے۔پاک سرزمین فورم مڈل ایسٹ کے چیف آرگنائزر شمشاد علی صدیقی نے کہا ہے کہ رپورٹ آنے کے بعد وزیراعظم استعفیٰ دے دیں،اس سے ملک میں جمہوری نظام مضبوط ہوگا۔مسلم لیگ ایک بڑی پارٹی ہے وہ کسی بھی اپنے بااعتماد ساتھی کو اس منصب کی ذمہ داری سونپ سکتی ہے۔

شیئر: