ملتان... سینئر سیاست دان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ صرف سیاست دانوں کا ہی نہیں بلکہ ججوں اور جرنیلوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے ۔ سیاستدانوں سے تو ان کے اثاثوں پر سوالات پوچھے جاتے ہیں لیکن کیا کوئی ججوں اور جرنیلوں سے بھی سوال کرے گا کہ انہوں نے یہ اثاثے کیسے بنائے؟ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ جب بھی قربانی دینی پڑی وہ سیاست دانوں نے دی ہے۔ اگر سیاست دانوں کا احتساب لازم ہے تو سپریم کورٹ کے جس جج کا نام پانامہ میں ہے کیا کوئی احتساب کرسکتا ہے؟ کیا کوئی ان سے پوچھ سکتا ہے؟ کیوںکہ کسی کی جرات نہیں ہے ۔ سیاستدانوں، ججوں اور جرنیلوں میں سے کوئی صادق اور امین نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کا تماشا بند کیا جائے، ججوں کو احتیاط سے کام لینا چاہئے۔ فیصلے سے پہلے ہی حکومت اور نواز شریف کو سسلین مافیا اور گاڈ فادر قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ کا موجودہ بنچ اپنا وقار کھوچکا ہے۔انہوںنے کہا کہ حساس ادارے ملک کے مالک نہیں وہ اپنی سوچ تبدیل کریں۔ شیخ رشید کے بارے میں انہوں نے کہاکہ وہ تو پرویز مشرف، عمران خان، نوازشریف اور میرا درباری رہا ہے۔