ریاض- - - - - - متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ انور قرقاش نے واضح کیا ہے کہ قطر نے انسداد دہشت گردی قانون میں ترامیم کر کے مثبت تبدیلی کا عندیہ دیا ہے۔ قطر نے انسداد دہشت گردی کے علمبردار ممالک کے دباؤ میں آ کر 4مثبت اقدام کئے ہیں۔ امیر قطر نے جمعرات کو انسداد دہشت گردی قانون کی دفعات میں ترامیم جاری کیں۔ ان کے تحت واضح کیا گیا کہ دہشت گرد کون ہے، دہشت گردی کے جرائم کیا ہیں ،دہشت گرد تنظیموں کی تعریف کن جماعتوں پر لاگو ہوتی ہے، دہشت گردوں اور ان کی تنظیموں کی نشاندہی کیلئے کیا اقدامات ہوں گے؟ ترامیم میں ان سارے سوالات کے جواب دیئے گئے ہیں۔ اماراتی وزیر نے توجہ دلائی کہ انسداد دہشت گردی قانون میں ترامیم واحد اقدام نہیں جو قطر نے کیا ہے اس سے قبل قطر نے امریکہ کے ساتھ انسداد دہشت گردی کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے۔ دوسرے الفاظ میں یو ںکہہ لیجئے کہ قطر نے دہشت گردی کی سرپرستی و حمایت سے دستبردار نہ ہونے کی ضد ختم کر دی۔ امریکی عہدیداروں نے توجہ دلائی کہ امریکہ مفاہمتی یادداشت کی دفعات پر عملدرآمد کیلئے دوحہ میں اپنے افسر تعینات کرے گا۔ ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ قطری حکام نے امریکہ کے ساتھ معاہدے پر دستخط کے بعد کئی افراد کو گرفتار کیا ہے اور دیگر کی کڑی نگرانی شروع کر دی گئی ہے۔ قرقاش نے بتایا کہ ایک اہم اقدام قطر نے یہ کیا ہے کہ وہ مطلوبین کی فہرست پر تبادلہ خیال کیلئے راضی ہو گیا ہے۔ یہ فہرست امریکہ کے ساتھ یکجہتی پیدا کر کے جاری کی گئی تھی۔ قرقاش نے واضح کیا کہ قطر نے چوتھا مثبت اقدام یہ کیا کہ دوحہ سے حماس کے بعض لیڈروں کو بے دخل کر دیا۔