قطری بچے کی گمشدگی نے سعودی اور خلیجی عوام کو متحد کر دیا
اتوار 23 جولائی 2017 3:00
9سالہ بچے کی تلاش میں پرجوش مہم پر قطری عوام کا سعودی کیلئے خراج ِ شکر و تحسین ، واقعہ نے ثابت کر دیا کہ جھگڑا دونوں ملکوں کے عوام میں نہیں
ریاض : سیاسی اختلافات کے باوجود قطری بچے ابراہیم نجیب ناصر المنصوری کی گمشدگی کی خبر نے سعودی اور خلیجی عوام کو بے چین کر دیا ۔ سعودی عرب کے ہزاروں شہری سوشل میڈیا پر متحرک ہو گئے ۔ انہوں نے ترکی کے ایک جنگل میں گم ہو جانے والے 9سالہ بچے کی تلاش میں زمین آسمان ایک کر دیا۔ویب سائٹ پر لاپتہ بچے کے بھائی کی اپیل پر ہر شخص اس کی تلاش میں لگ گیا۔اس واقعہ نے سعودی قیادت کے اس موقف کو سچا ثابت کردیا جسے بار بار دہرا کر تاکید کی گئی تھی کہ سعودی عرب کا جھگڑا قطر کے عوام سے نہیں بلکہ قطری حکام کی پالیسی سے ہے ۔ دہشتگردی کی سرپرستی ، دہشتگرد تنظیموں کی حمایت اور دہشتگردی کی مالی اعانت اصل مسئلہ ہے ۔ اگر قطری حکومت اپنی اس پالیسی سے باز آجاتی ہے تو دونوں ملکوں کی قیادت اور عوام میں کوئی عداوت اور کوئی تنازع نہیں۔المنصوری اپنے اہلخانہ کے ہمراہ ترکی چھٹی گزارنے کیلئے گیا ہوا تھا۔گمشدگی کا احساس شام کو 5بجے کے قریب ہوا ،اس وقت علاقے میں تاریکی پھیل گئی تھی اور خاندان کے ہر فرد کو یہ خدشہ لاحق ہوگیا تھا کہ ان کا بچہ نہ جانے کس حال میںکہاں بھٹک رہا ہو گا ۔ قطری عوام نے المنصوری کی پرجوش تلاش کا جذبہ دیکھ کر سعودی عوام کو خراج شکر اور تحسین پیش کیا ۔ ایک قطری شہری نے ہیش ٹیگ پر تبصرہ کیا کہ سعودی عوام کی جانب سے قطری بچے کی تلاش میں اٹھ کھڑا ہونا بذات خود باعث مسرت ہے ۔ اللہ تعالیٰ معاملات کی اصلاح کر دے گا۔سب کچھ معمول پر آجائے گا ۔ ہم بھی آپ لوگوں سے محبت کرتے ہیں ۔ ترک پولیس نے خصوصی مہم کے ذریعے لاپتہ قطری بچے کو بازیاب کر لیا تاہم سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ تلاش کرنیوالے سعودی رہے ۔ دونوں ملکوں کے عوام نے اسے قابل قدر ریکارڈ قرار دیا ۔قطری بچے کی بازیابی کے لئے چلانے جانے والی مہم ٹویٹر پر ٹرینڈ بن گئی ۔
بازیابی کی وڈیو دیکھنے کے لئے کلک کریں: