Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ: تین اسرائیل یرغمالیوں اور 300 سے زائد فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ آج متوقع

امن معاہدے کے پہلے مرحملے میں 21 یرغمالیوں اور 730 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جا چکا ہے۔ فوٹو: روئٹرز
اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کو آج سنیچر کے روز رہا کرنے کی غرض سے حماس کے جنگجو جنوبی غزہ پٹی میں جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق تین سو فلسطینی قیدیوں کے بدلے میں تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا جن میں 46 سالہ آئر ہارن، 36 سالہ ساگوی ڈیکل اور 29 سالہ الیگزینڈر شامل ہیں۔
اس سے پہلے رہا ہونے والے یرغمالیوں کو میڈیا کے کیمروں کے سامنے فلسطینی اور حماس کے جھنڈوں سے سجائے گئے سٹیج پر لایا گیا تھا۔ اس مرتبہ بھی یہی توقع کی جا رہی ہے کہ حماس کے جنگجو یرغمالیوں کو بین الاقوامی تنظیم ریڈ کراس کے حوالے کرنے سے پہلے سٹیج پر لے کر آئیں گے۔
تقریباً چار ہفتے قبل طے پانے والا جنگ بندی معاہدہ حالیہ کشیدگی کے باعث خطرے میں پڑتا نظر آ رہا تھا اور لڑائی دوبارہ شروع ہونے کا امکان پیدا ہو گیا تھا۔
صدر ٹرمپ کے فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے اور غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کے بیان کے بعد سے جنگ بندی معاہدے کے مستقبل کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا تھا۔
تاہم حماس نے جمعرات کو یقین دہانی کرائی تھی کہ مصری اور قطری حکام کے ساتھ بات چیت کے بعد یرغمالیوں کی رہائی کے سلسلے کو آگے بڑھایا جائے گا۔
حماس نے کہا تھا کہ ثالثوں نے ’تمام رکاوٹوں کو دور کرنے‘ کا وعدہ کیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اسرائیل، غزہ میں مزید خیموں، طبی سامان اور دیگر ضروری اشیاء کے داخلے کی اجازت دے گا۔
19 جنوری کو جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے بعد سے اسرائیلی یرغمالیو اور فلسطینی قیدیوں کا یہ چھٹا تبادلہ ہوگا۔ امن معاہدے کے پہلے مرحملے میں اب تک 21 یرغمالیوں اور 730 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جا چکا ہے۔

 

شیئر: