Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قرارداد منظور، سکیورٹی کونسل کا پہلی مرتبہ غزہ میں ’فوری‘ جنگ بندی کا مطالبہ

روس اور چین نے جمعے کو اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں غزہ کے حوالے سے امریکی قراردار ویٹو کر دی تھی۔
اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے پیر کو پاس کردہ قرارداد کے ذریعے پہلی مرتبہ غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
اسرائیل کے اتحادی امریکہ، جس نے اس سے پہلے جنگ بندی کی متعدد قراردادوں کو ویٹو کیا تھا، نے پیر کو مذکورہ قرارداد پر ہونے والی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
سکیورٹی کونسل کے 15 میں سے باقی 14 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیے جس میں رمضان کے مقدس مہنیے میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
قرارداد میں دشمنیوں کو ختم کرنے پر زور دیا گیا تا کہ ’پائیدار اور دیرپا‘ جنگ بندی تک پہنچا جا سکے۔
منظور کردہ قرارداد میں حماس پر زور دیا گیا ہے کہ وہ سات اکتوبر کے حملے کے یرغمالیوں کو رہا کریں۔
روس نے آخری لمحے میں قرارداد سے ’مستقل جنگ بندی‘ کے لفظ کو ہٹانے پر اعتراض کیا اور اس پر ووٹنگ کا مطالبہ کیا۔ تاہم ووٹنگ میں روس کے اعتراض کو منظور نہیں کیا گیا۔
قرارداد کے متن میں مصر، قطر اور امریکہ کی جانب سے دشمنیوں کو ختم کرنے، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ تک امداد کی فراہمی کے لیے کی جانے والی سفارتی کوششوں کو سراہا گیا ہے۔
پاس کردہ قراردار کو سکیورٹی کونسل کے کئی منتخب ارکان بشمول سوئٹزرلینڈ اور سلووینیا اور عرب بلاک میں سے کونسل کے رکن الجیریا نے ڈرافٹ کیا تھا۔
دریں اثنا وائٹ ہاؤس نے کہا ہے امریکہ کی جانب سے قرارداد پر ووٹنگ میں حصہ لینے کا مطلب یہ نہیں کہ اس تنازع کے حوالے سے اس کی پالیسی میں کوئی تبدیلی آئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ ہماری پالیسی میں تبدیلی کو ظاہر نہیں کرتا۔‘
 کربی نے کہا کہ امریکہ نے جنگ بندی کی حمایت کی لیکن ووٹنگ میں حصہ اس لیے نہیں لیا کہ قرارداد کے متن میں حماس اور اس کے 7 اکتوبر کے حملے  کی مذمت نہیں کی گئی تھی۔
قبل ازیں عرب گروپ کی طرف سے جمعے کی شب جاری ایک بیان میں کونسل کے تمام 15 ارکان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ’اتحاد کا مظاہرہ کریں اورنسانی جانوں کے تحفظ کے لیے، خوں ریزی، مزید انسانی مصائب اور تباہی کو روکنے کی خاطر قرار داد کو ووٹ دیں۔
عرب گروپ کا کہنا تھا کہ ’جنگ بندی کا وقت گزر چکا ہے۔‘

امریکہ نے قرارداد پر ہونے والی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے جمعے کو کونسل کو بتایا کہ ’قرارداد کا متن خطے میں حساس سفارت کاری کی حمایت کرنے میں ناکام ہے۔ ہمیں کسی ایسی قرارداد کے ساتھ آگے نہیں بڑھنا چاہیے جس سے مذاکرات کو خطرہ لاحق ہو۔‘
روس اور چین نے جمعے کو اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں غزہ کے حوالے سے امریکی قراردار ویٹو کر دیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روس نے امریکہ پر ’منافقانہ کردار‘ ادا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اسرائیل پر دباؤ نہیں ڈالا۔

شیئر: