ریمیا ، روس.....جلد بازی کیا کیا تماشے دکھاتی ہے اسکا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں خود کو چالاک سمجھنے والا ایک شخص ساحل کی خشک پٹی پر دوسروں سے پہلے پہنچنے کی کوشش میں اتنی تیز رفتاری دکھائی کہ آخر کار وہ ا پنی کار سمیت سمندر میں جاگرا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ سمندر میں گرنے کے باوجود چند منٹ تک اسے یہ احساس نہیں ہوا کہ وہ زمین پر ہے یا پانی میں ڈوب رہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اسکے خیال میں جس جگہ سے وہ پانی میں گرا وہاں ایک مال بردار کشتی ہونا چاہئے تھی جو اسے لیکر دوسری جانب جاتی مگر عملی طورپر اس وقت وہاں ایسی کوئی چیز نہیں تھی جو کار کو سنبھالتی۔ غلطی کا احساس ہوتے ہی اس نے اپنی کار کو بچانے کی بھرپور کوشش کی مگر کامیابی نہیں ملی تاہم بعد میں اسے کار سمیت بحفاظت سمندر سے باہر نکال لیا گیا۔اس حوالے سے جاری ہونے والی وڈیو میں پتہ چلتا ہے کہ بہت سارے دوسرے لوگ بھی ساحل پرجمع تھے اور اس کوشش میں تھے کہ وہ اپنی گاڑیوں سمیت مال بردار کشتی پر چلے جائیں مگر ابھی اس کشتی کے آنے میں دیر تھی اور اس کم عقل ڈرائیور کو اتنی جلدی تھی کہ اس نے دوسرے ڈرائیوروں کے کھڑے رہنے کی وجہ معلوم کرنے کی کوشش نہیں کی اور سیدھا سمند ر میں جاگرا۔ اتفاق سے مقامی میری ٹائم ڈائریکٹریٹ کے عملے کے کچھ ارکان موقع پر کھڑے تھے جنہوں نے بروقت کارروائی کرکے اسے وہاں سے نکالا۔ موقع کی وڈیو بھی اسی ڈائریکٹریٹ نے جاری کی ہے۔ روسی ذرائع ابلاغ کے مطابق پانی میں جاگرنے والا ڈرائیور اپنی کار میں تنہا تھا اسی لئے بات اسی تک محدود رہی اور وہ بھی محفوظ رہا تاہم پانی سے باہر آنے کے بعد اس نے دبے دبے لہجے میں اپنی خفت اور شرمندگی کا اظہار ضرور کیا۔