لندن:پاکستانی خاتون کوہ پیما عظمیٰ یوسف نے ملک کے شمالی علاقے گلگت بلتستان میں واقع 7027 میٹر بلند چوٹی سپانٹک کو، جسے گولڈ پیک بھی کہا جاتا ہے، سر کر نے کا کارنامہ پاکستانی خواتین کے نام کیا ہے۔گزشتہ 4 برسوں میں خراب موسمی حالات کی بناء پر اس چوٹی کو کوئی سر نہیں کر سکا تھا لیکن عظمیٰ نے یہ کامیابی حاصل کی۔ عظمیٰ یوسف نے کہا کہ میں اس پہاڑ پر پاکستانی خواتین کی نمائندگی کر رہی تھی اور کوئی مشکل میری راہ میں رکاوٹ نہیں بن پائی۔انہوں نے بتایا کہ کوہ پیمائی کی خواہش ان کے دل میں بچپن سے تھی اور میں قراقرم کے پہاڑی سلسلے میں شامل منگلنگ سر اور رش پیک جیسی چوٹیاں سر کر چکی ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ جب انھوں نے کوہ پیمائی شروع کی اور رش پیک سر کرنا کا عزم کیا تو گاوں کے لوگوں نے انہیں یہ کہہ کر دلبرداشتہ کیا کہ لوگ تو گرمی کے موسم میں خطرناک چوٹیاں سر نہیں کر سکتے، آپ عورت ہو کر سردی میں کیسے یہ کام کریں گی؟ میں نے ایسے ہی لوگوں کی حوصلہ شکنی کو اپنے لیے چیلنج سمجھا اور کامیابی نے میرے حوصلے مزید بلند کر دیے۔ میرا اگلا ٹارگٹ 8000 میٹر کی بلندی سر کرنا ہے۔عظمیٰ نے کہا کہ کوہ پیمائی کےلئے جسمانی ہی نہیں دماغی طور پر بھی مضبوط ہونا ضروری ہے۔ان کے ساتھ2ٹیمیں غیر ملکی بھی تھیں جن کا تعلق جمہوریہ چیک اور جاپان سے تھا لیکن وہ موسم کی خرابی کے باعث اس چوٹی کو سر کئے بغیر ہی اپنے اپنے ملکوں کو واپس لوٹ گئیں۔