واشنگٹن .... پریشانیوں سے انسان کو بچنا چاہئے۔ ماہرین کا کہناہے کہ مفروضوں سے خاص طور پر دور رہا جائے کیونکہ اگر آپ نے مفروضہ باندھ لیا تو پھر سارے کام اسی کے مطابق کرینگے کیونکہ یہ انسانی فطرت بھی ہے۔ پریشان رہنے سے نہ صرف وقت بلکہ توانائی بھی ضائع ہوتی ہے او راس سے مسائل بھی حل ہونے کا نام نہیں لیتے۔ انہوں نے کہاکہ ذہن ایک چیز سوچ لیتا ہے اور پھر انسان اسی کے مطابق عمل کرنا شروع کردیتا ہے۔ اس لئے غلط خیالات کو ذہن میں نہ لائیں۔ کوئی ایسی پریشانی نہیں جس سے آپ بچ نہ سکیں یا پریشانی کا حل نہ ڈھونڈ سکیں۔ آپ کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ پریشانی سے نہ صرف توانائی بلکہ وقت بھی ضائع ہوتا ہے۔ آپ کو تو اس کاحل تلاش کرنا ہے اسلئے پہلے حل کے حوالے سے سوچیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ آپ اس صورتحال پر نگاہ رکھیں جس سے اس وقت دوچار ہیں اور پھر اس سے نکلنے کی کوشش کریں۔ اگر آپ اپنی توجہ کہیں اور بٹاتے ہیں تو اس سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ دماغ مزید بھاری ہوگا۔ لوگ اپنی پریشانیوں کو ٹی وی دیکھ کر کمپیوٹر پر گیم کھیل کر یا منشیات کے استعمال سے بھگانا چاہتے ہیں۔ یہ انکی خام خیالی ہے۔ کبھی بھی منفی سوچ نہ رکھیں۔ ہمیشہ مثبت سوچ سے کام لیں۔