ایمسٹرڈیم ...... ہالینڈ کے سائنسدانوں کا کہناہے کہ نیند میں کمی کے نتیجے میں انسان کسی کام پر بھرپور توجہ نہیں دے سکتا اور آج کے 75فیصد بچے اور بالغ افراد اس مسئلے سے دوچار ہیں۔ اب تک تصور کیا جاتا تھا کہ تاخیر سے سونے کے نتیجے میں انسان خود کو فریش نہیں سمجھتا لیکن اب نیند کی کمی پر جو تجربات ہوئے ہیںاس کے نتیجے میں سائنسدانوں کاکہناہے کہ اس دن انسان کا پورا پروگرام ہی تلپٹ رہتا ہے۔ ہالینڈ میں وی یو یونیورسٹی میڈیکل سینٹر سے وابستہ پروفیسر سندر کوجی نے کہا کہ اس سلسلے میں بڑی وسیع تحقیق ہوئی ہے۔ جس کی رپورٹیں پیرس میں ہونے والی ای کانفرنس میں پیش کی گئیں۔ کم نیند کی وجہ سے رات اور دن کا انسان کا نظام متاثر ہوتا ہے۔ جسمانی طور پر جو تبدیلیاں ہوتی ہیں وہ اس کے علاوہ ہیں۔ نیند نہ ہونے کی وجہ سے انسان کے کام کرنے کا انداز بھی تبدیل ہوتاہے جبکہ کھانے پینے کے اوقات بھی بدلتے ہیں۔ اسکے علاوہ نفسیاتی اور دماغی بیماریاں بھی لاحق ہوسکتی ہیں۔ بھرپور نیند لینے کے نتیجے میں انسان میں جو ہارمون پیدا ہوتے ہیں وہ بھی متاثر ہوتے ہیں۔ ایسے بے شمار لوگ جو نیند سے متاثر ہوتے ہیں شام اور صبح کو برائٹ لائٹ تھراپی کراتے ہیں جس سے انکے جسمانی نظام الاوقات کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔