بلدیاتی ادارے کو دھوکہ دینے کیلئے مکان کو گیراج کی شکل
لندن.... دنیا کے متعدد ترقی یافتہ ممالک اور فلاحی ریاستوں میں عوام کو رہنے کی سہولت فراہم کرنے کیلئے مختلف اقدامات کئے جاتے ہیں۔ اسکے باوجود کچھ لوگ اس کوشش میں لگے رہتے ہیں کہ انہیں تمام تر سہولتیں فراہم کرنے والے بلدیاتی اداروں کو دھوکا دیتے ہوئے کوئی پشیمانی اور پریشانی نہیں ہوتی۔ ایسے ہی ایک جوڑے نے مقامی بلدیاتی ادارے کو دھوکہ دینے کیلئے اور ان سے اپنی رہائش کیلئے کرائے کی رقم وصول کرنے کی غرض سے ایسی چال چلی کہ اپنے اچھے خاصے گھر کو گیراج ثابت کیا اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ ان کے پاس رہنے کو گھر نہیں لیکن جو جھونپڑا نما ڈھانچہ ہے وہ محض گیراج ہے۔ تاہم آس پاس کے لوگوں سمیت بلدیاتی کارکنوں کو بھی جیکی شیئربائی اور پیٹر چیکن بوتھم پر مشتمل جوڑے کی چالبازیوں کا علم ہوا اور جب انہوں نے بلدیاتی حکام تک یہ بات پہنچائی اور انہوں نے جگہ کا معائنہ کیا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ یہ دونوں جس چیز کو گیراج قرار دے رہے تھے وہ اچھا خاصا مکان تھا۔ اس میں دو بڑے کمرے تھے اور صحن بھی تھا اور یہ جوڑا یہاں4 سال سے رہ رہا تھا۔ مگر بلدیاتی اداروں کے آگے بے گھری کا رونا روتے رہتے تھے۔ اب حقیقت ظاہر ہونے پر بلدیاتی حکام نے ان پر نہ صرف فراڈ کا الزام لگایا ہے بلکہ جس ڈھانچے کو وہ گیراج قرار دے رہے تھے اسے منہدم کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ امید ہے کہ جب یہ معاملہ عدالت تک جائیگا تو شاید اس جوڑے پر جرمانہ بھی ہو۔ یہ علاقہ اسٹریڈ فورڈ میں واقع ہے۔ مقدمہ بازی کی صورت میں جوڑے کو7145پونڈ سے زیادہ کی رقم ادا کرنا پڑ سکتی ہے۔ یعنی جتنی رقم ان دونوں نے اپریل 2012ء سے اب تک بچائی یا بلدیاتی اداروں سے جھوٹ بول کر وصول کی اس سے زیادہ رقم انہیں ادا کرنا پڑیگی۔