حسین ساگر میں این ڈیف کے اہلکاروں کی مشقیں
حیدرآباد۔۔۔۔۔۔۔شہری علاقوں میں بارش سے پیداشدہ سیلاب کی صورتحال اور آفات سماوی سے نمٹنے کے ساتھ راحت کاموں کی انجام دہی کے سلسلہ میں حیدرآباد کے حسین ساگر میں دوسرے دن بھی مشقیں کی گئیں جس کو’’ پرالے سہائے ‘‘ کا نام دیا گیا ۔سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں راحت کاموں کی انجام دہی اور سیلاب زدگان کو بچانے کے سلسلہ میں یہ مشقیں کافی اہمیت کی حامل تھیں۔ان مشقوں میں فوج ، فضائیہ ، بحریہ اور این ڈی آ ر ایف کے علاوہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی ٹیموں نے حصہ لیا۔ ہیلی کاپٹر اور کشتیوں کے ذریعہ سیلاب میں پھنسے ہوئے افراد کو بحفاظت نکالنے کی عملی مشق کی گئی۔ ان مشقوں میں ڈرون کیمروں کا بھی استعمال کیا گیا۔ تقریب میں نائب وزیراعلی محمد محمود علی سمیت لیفٹیننٹ جنرل پی ایم ہرید نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر ملک کے مختلف علاقوں کے سیلاب سے متاثرہ علاقو ں میں کئے گئے راحت کاموں کی ویڈیوز بھی دکھائی گئیں جس میں سیلاب زدہ افراد نے اپنی پریشانیوں کابھی تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ بروقت راحت کاموں کے سبب ان کی جان بچائی جاسکی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعلی محمد محمود علی نے ان مشقوں کی کافی ستائش کی او رمشقوں کیلئے حیدرآباد کے انتخاب پر وزارت دفاع سے اظہار تشکر کیا۔ذرائع نے بتایا کہ یہ مشترکہ مشقیں دراصل انسانی امداد اور آفات سماوی کی ڈرل ہیں جس کا اہتمام فوج کے سدرن کمانڈ کی جانب سے تلنگانہ حکومت کے اشتراک سے کیا گیا ہے۔اس کیلئے حسین ساگر میں تمثیلی ڈھانچے بھی بنائے گئے تھے۔بحریہ کے ساتھ ساتھ آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹرــ’’دھرو‘‘،’’می 17‘‘اور چیتک ہیلی کاپٹرز کے ساتھ فوج اور این ڈی آر ایف کی کشتیوں کا استعمال کیا گیا۔ربر بوٹس بھی ان مشقوں میں استعمال کی گئیں۔حسین ساگر میں محصور کالونیوں کودکھانے کیلئے تمثیلی ڈھانچے بنائے گئے تھے۔