مہمان ٹیچرز کو مستقل کرنے کا فیصلہ ،ہائیکورٹ نے عملدرآمد روک دیا
جمعرات 28 ستمبر 2017 3:00
نئی دہلی۔ ۔۔۔دہلی ہائیکورٹ نے مہمان ٹیچروں کو مستقل کرنے کے کیجریوال حکومت کے فیصلے پر عملدرآمد پرروک دیا۔اب دہلی حکومت عدالت کے آئندہ فیصلے تک کوئی بل نہیں پیش کرسکتی۔واضح ہو کہ نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا تھا کہ اگلے ہفتے ودھان سبھا میں بل پیش کرکے مہمان ٹیچرز کو مستقل درجہ دیدیا جائیگا۔ اس فیصلے سے دہلی میں متعین 15ہزار مہمان ٹیچرز کو فائدہ ہوگا۔جسٹس اے کے چاولا نے کہا کہ دہلی حکومت اسامیوں سے متعلق مکمل معلومات فراہم کرے ، چاہے وہ نئی تقرریاں ہویا مہمان ٹیچرز کی ترقی۔ عدالت نے حالات و واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہدایت کی کہ دہلی حکومت تاحکم ثانی کسی کی تقرری کرسکتی ہے اورنہ مہمان ٹیچرز کی ترقی۔یاد رہے کہ دہلی میں گیسٹ ٹیچر رکھنے کا سلسلہ 2009ء میں اس وقت شروع ہوا جب عدالت نے رائٹ کو ایجوکیشن قانون نافذ کیا تھا۔ اسکے بعد دہلی کے سرکاری اسکولوں میں ٹیچرز کی تقرری حکومت کیلئے ضروری ہوگئی تھی ۔ حکومت اگر مستقل ٹیچر رکھتی تو 35سے40ہزار روپے تنخواہ اداکرنے پڑتے لیکن 2009میں ان ٹیچرز کو 7سے 12ہزار روپے معاوضے پر رکھ لیا گیا تھا۔ فی الحال گیسٹ ٹیچرز کو 700سے 900روپے یومیہ کے حساب سے دیئے جاتے ہیں۔