اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر کا شام پر سے پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ
اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر کا شام پر سے پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ
اتوار 15 دسمبر 2024 15:48
گیئر پیڈرسن دمشق میں نئی عبوری حکومت کے حکام سے ملاقات کے لیے آئے ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر برائے شام نے صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد مغربی پابندیوں کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اقوام متحدہ کے سفیر گیئر پیڈرسن نے اتوار کو دمشق کے دورے کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم پرامید ہیں کہ ان پابندیوں کا جلد خاتمہ ہو گا تاکہ اس مشکل وقت میں ہم شام کی تعمیر نو میں مدد کر سکیں۔‘
سنہ 2011 میں پرامن حکومت مخالف مظاہروں اور بعد میں خانہ جنگی کے دوران بشار الاسد کے وحشیانہ ردعمل کے نتیجے میں شامی حکومت برسوں سے امریکہ، یورپی یونین اور دیگر کی طرف سے سخت پابندیوں کا شکار ہے۔
پیڈرسن شام کے دارالحکومت میں سابق اپوزیشن فورسز کی طرف سے قائم کی گئی نئی عبوری حکومت کے حکام سے ملاقات کے لیے آئے ہیں۔ ان فورسز نے اسلامی عسکریت پسند گروپ ھیئۃ التحریر الشام کی قیادت میں بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹا ہے۔
ھیئۃ التحریر الشام کو امریکہ نے ایک دہشت گرد گروہ قرار دیا ہوا ہے، جو تعمیر نو کی کوششوں کو بھی پیچیدہ بنا سکتا ہے، لیکن امریکی حکام نے اشارہ دیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ گروہ کو اس فہرست سے ہٹانے پر غور کر رہی ہے۔
عبوری حکومت مارچ تک حکومت کرنے والی ہے، لیکن اس نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا ہے کہ اس کی جگہ ایک نئی مستقل انتظامیہ کس کے تحت آئے گی۔
اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر کا کہنا تھا کہ ’ہمیں سیاسی عمل کو شروع کرنے کی ضرورت ہے جس میں تمام شامی شامل ہوں۔ اور اس عمل کی شامیوں کو خود قیادت کرنے کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے جنگ کے دوران کیے گئے جرائم کی جوابدہی اور انصاف‘ اور بین الاقوامی برادری سے انسانی امداد کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔