Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنگلہ دیشی 23برس سے ماسک پہن کر زندگی گزارنے پر مجبور

 ڈھاکا .... بنگلہ دیش کے 45سالہ شہری حشتمت علی 23سال سے ماسک پہن کر زندگی گزارنے پر مجبور ہے ۔اس پر شیر نے حملہ کرکے اس کے چہرے کو اتنی بری طرح مسخ کردیاتھا کہ وہ اپنی شناخت ہی کھو بیٹھاتھا ۔ ڈاکٹروں نے اسکا چہرہ درست کرنے کیلئے متعدد کوششیں کیںتاہم وہ سب کی سب ناکام ہوگئیں۔ حشمت علی مایوس ہوگیا لیکن اسکی زندگی میں امید کی ایک کرن اس وقت نمودار ہوئی جب بعض ڈاکٹروں نے کہا کہ اس کا چہرہ درست ہو سکتا ہے البتہ اس کے لئے پیچیدہ آپریشن کرانا ہوگا۔ واضح رہے کہ حشمت علی 3بچوں کا باپ ہے اور23سال سے ماسک پہن کر عجب گمنامی کی زندگی گزار رہا ہے ۔ اسے خوف تھا کہ لوگ اسکے بگڑے ہوئے چہرے کو دیکھ کر کسی نہ کسی طرح پہچان لیں گے۔ اب حشمت علی 8گھنٹے کی مسافت طے کرکے ڈھاکا پہنچے گا جہاں وہ ماہرین سے مشورہ کریگا کہ آیا اسکا چہرہ آپریشن کے ذریعے ٹھیک کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔ اس نے کہا کہ میری زندگی میں یہ بات انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ میں ڈاکٹروں سے سرجری کرواﺅں تاکہ اپنی معمول کی شکل و شباہت میں واپس آ کر لوگوں کے سامنے آسکوں۔ میں اپنا چہرہ درست کرانے کے لئے انتہائی بے چین ہوں۔ میں اپنی زندگی فخر و انبساط کے ساتھ جینا چاہتا ہوں۔ میں اس ماسک کے پیچھے چھپنانہیں چاہتا۔ میں نے چھپ کر بہت زندگی گزار لی۔ اب میں اپنے بچوں کے ساتھ حقیقی شکل کے ساتھ زندگی گزارنا چاہتا ہوں۔ اگر میرا چہرہ درست ہو گیا تو میں کہیں بھی جاسکوں گا اور مجھے کہیں بھی خفت کا سامنا نہیں کرنا پڑیگا۔ میں لوگوں سے بلا خوف و خطر مل سکوں گا۔ حشمت علی کا کہنا ہے کہ اس پر شیر نے اس وقت حملہ کیا تھا جب وہ مچھلیاں پکڑنے گیا تھا اور اس دوران وہ جنگل کے نزدیک بہنے والی نہر میں موجود اپنی کشتی میں پڑا سو رہا تھا۔شیر نے اسے بری طرح بھنبھوڑ ڈالا تھا۔ جس سے اس کے چہرے کا بایاں حصہ بے انتہا متاثر ہوگیا تھا۔ ڈاکٹروں نے جلد کی پیوند کاری کے 3آپریشن کئے مگر تینوں ناکام ثابت ہوئے۔ اس نے کہا ہے کہ وہ ڈھاکا جاکر اپنے چہرے اور ناک نقش کی تبدیلی کے لئے علاج کرائیگا۔
 

شیئر: