مکہ مکرمہ.... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر صالح آل طالب نے واضح کیا کہ عقائد، اخلاق، عبادات اور معاملات کا حسین امتزاج ہی کامیابی دلائے گا۔ قرآن کریم میں تدبر ، حلال کمائی او رکمال بندگی کے اظہار کے ساتھ رب سے دعائیں ، کامیابی کا بہترین اور موثر ذریعہ ہیں۔ وہ ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے حاضرین سے کہا کہ دنیا کی زندگی زوال پذیر نعمتوں سے عبارت ہے جبکہ آخرت کی زندگی دائمی زندگی ہے۔ انہو ںنے کہا کہ عمل اور اجر دونوں میں گہرا رشتہ ہے۔ خیر کا مستقبل تابناک او رشر کا مستقبل شرمناک ہے۔ بظاہر شر کتنا بھی چمک دمک والا کیوں نہ ہو نتیجہ تباہی کے سوا کچھ نہیں۔ امام حرم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں فلاح کی کلید بتانے کیلئے سورة المومنون نازل کی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کی شروعات ہی فلاح کے لفظ سے کی ہے اس کا اہتمام بھی فلاح کے لفظ پر کیا ہے۔ اہل ایمان کو فلاح یافتہ اور اہل کفر کو فلاح سے محروم گروپ قرار دیا گیا۔ اللہ تعالیٰ نے اس سورة میں فلاح پانے والوں کی خصوصیات بیان کی ہیں۔ اقوام کے ساتھ انبیاءکرام علیہم السلام کے واقعات کا تذکرہ کیا ہے۔ اس سورة کا مطالعہ بتاتا ہے کہ نماز ادا کرنا او رزکوٰة دینا دین حق میں بے حد اہم ہے۔ نماز و زکوٰة دونوں ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیںاللہ تعالیٰ نے زبان اور آبرو کی حفاظت کو بھی فلاح یافتگان کی خصوصیات میں شمار کیاہے۔ ایمانداری ، عہد و پیمان کی پاسداری ، معاہدوں کی تکمیل کو فلاح یافتگان کی خصوصیات بتایا ہے جبکہ غداری ، فسق و فجور، دروغ بیانی، وعدہ خلافی اور امانت میں خیانت کو اہل نفاق کی پہچان قرار دیا ہے۔ امام حرم نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق عقائد سے آراستگی ، پاکیزہ اخلاق سے وابستگی ، عبادات کی پابندی اور معاملات میں ایمانداری کا امتزاج کامیابی کی کلید ہے۔ اہل ایمان اچھے کام بڑھ چڑھ کر کرتے ہیں۔ ایک دوسرے پر سبقت لیجانے کی کوشش کرتے ہیں۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ حسین آل الشیخ نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز سے محبت کا تقاضا ہے کہ فرزندان وطن اپنے دین ، اپنے نصب العین ، اپنے غیر متزلزل اصولوں ، ارض وطن اور اس کے وسائل کا بڑ ھ چڑھ کر دفاع کریں۔ دینی اور دنیاوی مفادات کو نقصان پہنچانے والی ہر سازش کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں۔ انسان کو وطن عزیز کی نعمتوں سے بہرہ ور ہونے اور امن و امان کی انمول نعمت سے فیض یاب ہونے کیلئے ملکی امن و استحکام کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ امام مسجد نبوی نے کہا کہ حب الوطنی انسان کی فطرت میں ودیعت ہے۔ حب الوطنی کا تقاضا ہے کہ اہل وطن جہاں اپنے حقوق کے امیدوار ہوں وہیں وطن کے تئیں اپنے فرائض بھی ادا کریں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حب الوطنی کا عملی درس دیا ہے۔ حب الوطنی کا تقاضا ہے کہ ملک اور قوم کو نقصان پہنچانے والو ںکے ہاتھ روکے جائیں۔ آل الشیخ نے نوجوانوں کو سعودی ریاست کی قرآن وسنت سے وابستگی کی پہچان کو برقرار رکھنے کی تلقین کی۔