Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیل مارکیٹ میں طلب اور رسد میں توازن پیدا کر رہے ہیں، محمد بن سلمان

ریاض: سعودی ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب تیل مارکیٹ میں طلب و رسد میں توازن پیدا کرنے کیلئے تیل نکالنے والے تمام ملکوں کے ساتھ مل جل کر کام کررہا ہے، آئندہ بھی کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ چٹانوں سے نکالا جانے والا تیل بھی عالمی مارکیٹ میں کھپ جائے گا۔ سعودی عرب  تیل مارکیٹ کی باگ ڈور  اپنے ہاتھ میں لینے کیلئے مطلوب اقدامات کررہا ہے۔  شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب مؤثر ٹیکنالوجی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے دنیا کی بعض بڑی کمپنیوں کے ساتھ مذاکرات کررہا ہے۔  اس کی بدولت  نیوم میں  رہن سہن کے  طور طریقے بہتر ہونگے۔ اس منصوبے کا  پہلا مرحلہ 2025 ء میں مکمل ہوجائے گا۔ ایمزن کمپنی،  علی بابا ہولڈنگ گروپ اور ایئر بس کمپنی  سے بات چیت چل رہی ہے۔ دنیا بھر کے ماہرین سے مشاورت ہورہی ہے۔  انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور انٹرنیٹ  کا نیوم میں سنگم ہوگا۔ یہاں ایسا طرز معاشرت  مہیا ہوگا جو دنیا کے کسی بھی علاقے میں  فراہم نہیں۔   یہاں کے شہری کی میڈیکل فائل، گھریلو سامان اور گاڑی  سمیت  جملہ امور  ایک اکائی سے مربوط ہونگے۔  انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال مصر اور سعودی عرب کے درمیان جو  معاہدے  طے پائے تھے جن میں جزیرہ نما سینا میں  انڈسٹریل زون  کا معاہدہ بھی شامل ہے وہ سب  نیوم کو پیش نظر رکھ کر کئے گئے تھے۔  شمالی سینا میں  قائم کئے جانے والے  فری زون کو نیوم سے  مربوط کیا جائے گا۔ نیوم کو  سعودی عرب ، مصر اور اردن کی بندرگاہوں سے بھی جوڑا جائے گا۔  بحراحمر کو  دو جزیرے  تیران اور  صنافیر  بھی  اس کا حصہ ہونگے۔  یہ دونوں جزیرے  مصر کے زیر انتظام تھے، اب  سعودی عرب کو واپس مل گئے ہیں۔  اس منصوبے کے تحت  ایک پل تعمیر ہوگا جس سے نیوم ، مصر اور  باقی براعظم  افریقہ کو  ایک دوسرے سے مربوط کردیا جائے گا۔
 

شیئر: