مودی لہر ختم ، راہول گاندھی میں دلچسپی ،شیو سینا
ممبئی۔۔۔ مہاراشٹر اور مرکز کی بی جے پی حکومتوں میں شامل حریف جماعت شیو سینا نے کہا ہے کہ ملک بھر میں اب مودی لہر ختم ہوتی جا رہی ہے اور کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی میں لوگوں کی دلچسپی بڑھنے لگی ہے۔ جمعہ کو اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ اب راہول گاندھی کی پہلے جیسی سیاسی پوزیشن نہیں رہی بلکہ وہ اب ایک لیڈر کے طور پر ابھرنے لگے ہیں۔ عوام اب ان کی تقریروں میں دلچسپی لیتے ہیں اور انہیں غور سے سنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مودی لہر کا خاتمہ ہو چکا ہے اور بی جے پی کیلئے اب انتخابات جیتنا کافی مشکل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ راہول گاندھی کو جس انداز میں پپو کے نام سے یاد کیا جاتا تھا، وہ اب پپو نہیں رہے بلکہ انہیں لوگ غور سے سننے لگے ہیں۔ جس وقت سنجے راوت یہ بیان دے رہے تھے تو اس وقت بی جے پی کے سینیئر لیڈر و وزیرمملکت برائے تعلیم ونود تاوڑے بھی موجود تھے۔ سنجے راوت نے کہا کہ جی ایس ٹی اور نوٹ بندی پر ریاست گجرات کے لوگوں میں ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں بی جے پی کیخلاف ناراضی بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ انہو ںنے کہا کہ گجرات میں 9 دسمبر کو ریاستی اسمبلی کے انتخابات ہونے والے ہیں جس میں بی جے پی کو اپنی حریف کانگریس سے سخت مقابلہ کرنا پڑے گا۔ 2014ء میں پارلیمانی انتخابات میں بھاری اکثریت سے جیتنے والی بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اس ملک میں سب سے بڑی طاقت عوام ہیں اور وہ جس کو چاہیں پپو بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014ء کے لوک سبھاانتخابات میں مودی لہر کی وجہ سے ہی کامیابی ملی تھی لیکن اب بی جے پی کیلئے 2019ء کے انتخابات جیتنا مشکل نظر آ رہا ہے کیونکہ مودی لہر باقی نہیں رہی۔ یہی نہیں بلکہ جی ایس ٹی کیخلاف گجرات میں جس طرح کے عوامی مظاہرے ہو رہے ہیں اس سے بھی یہ بات واضح ہوتی ہے کہ بی جے پی کا یہاں اسمبلی الیکشن جیتنا کافی مشکل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گجرات میں پٹیل برادری جس طرح بی جے پی کی مخالفت میں میدان میں اتر چکی ہے اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اب اس پارٹی کی ہمیشہ سے طاقت بننے والی پارٹی اس کیخلاف ہوگئی ہے۔ پٹیل برادری کے لیڈر ہاردک پٹیل کے ساتھ بی جے پی نے جو کچھ کیا ہے وہ بھی برادری کو بی جے پی سے دور لے گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس پارٹی کو راہول گاندھی کی شکل میں ایک ایسالیڈر مل چکا ہے جو پارٹی کی قیادت کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جی ایس ٹی اور نوٹ بندی نے لاکھوں افراد کو بیروزگار کر دیا اور چھوٹے کاروبار تو ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔ ان کا اثر یقینا انتخابات پر نظر آئے گا اور بی جے پی کو اپنے کئے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔