Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایمان کی حفاظت کرنےو الے کوقدرت معزز بنا دیتی ہے

 وہ کہہ رہا تھا ایسی استاذ کو کہا جائے کہ انکی ضرورت نہیں، حیرت ہے
اُم مزمل۔جدہ
  وہ پانی میں بھیگی ہوئے مختلف دالوں اور گندم کوبریاں پیاز میں نمک،مرچ ،ہلدی اور لہسن ادرک کے پیسٹ کے ساتھ تیز آنچ پر بھون رہی تھی۔وہ اچانک کچن میں پہنچ کر اس سے سوال پوچھنے لگا، وہ گندم اور دالوں کے آمیزے میں ثابت گرم مصالحہ ڈالکر بھوننے میں اسقدر مگن تھی کہ اس کے سوال کو سن ہی نہیں پائی اور کہنے لگی کہ آندھی طوفان کی طرح آکر کیا کہا جا رہا ہے مجھے تو کچھ سمجھ میں نہیں آرہا۔ پھر خوب خوش ہو کر بتانے لگی کہ اس کی خوشبو اور رنگت جتنی دل آویز ہے، اسکا ذائقہ حلیم سے کم نہیں ہوتا ۔وہ قریب آکر زور سے کہاکہ اب کیا میں آپکی دالوں کی حلیم کی تیاری تک کیا یہیں کھڑا رہوں گا ؟
وہ جھٹ دو جگ پانی ڈالکر اسکی معلومات میں اضافہ کرتے ہوئے کہہ رہی تھی کہ اسکے تیار ہونے میں آدھ گھنٹہ لگ جائے گا۔ میں آپ کے لئے چائے بنالیتی ہوں ۔
اب تواس کے صبر کاپیمانہ لبریز ہو گیا ، اس نے کہاکہ ”مجھے بہت سنجیدہ مسئلے پر آپ سے بات کرنی ہے۔ وہ کچن سے باہر آئی تو کچھ اندازہ ہوا، وہ واقعی پریشان تھا ۔وہ زیرلب دعائیں پڑھنے لگی ، نجانے کیا بات ہو گئی تھی۔ وہ ڈائیننگ ٹیبل کی کرسی پر اس کے سامنے جا بیٹھا اورکہنے لگا کہ آپ نے انتظامیہ کے خلاف گواہی کیوںدی؟ اپنے ہیڈآف دی ڈپاٹمنٹ کے برخلاف دوسری ایسوسی ا یٹ پروفیسر کے حق میں پیپر کیوں سائن کیا؟ اس کا نتیجہ کیا نکلے گا کچھ اندازہ ہے آپکو؟”وہ پوری بات جان گئی اور اس کی پریشانی کا سبب بھی۔ اس نے کہا کہ میں نے صرف اپنی ذمہ داری پوری کی ہے اور جو ہمیں حکم دیا گیا ہے۔ وہ الجھ گیا اور بولا کہ ” آپ کیا سمجھتی ہیں کہ اس یونیورسٹی میں آپ اپنی مدت ملازمت پوری کر پائیں گی؟
وہ تیزی سے بولی ”رزق کا معاملہ تو خود مالک حقیقی نے اپنے ذمہ لے رکھا ہے۔ اس کی فکر کر کے ہم کیا کریں گے ؟بس کو شش کریں گے ،باقی رب کریم کی مرضی۔ وہ اس کی ناسمجھی پرتیز لہجے میں کہنے لگا کہ وہ اپنا بدلہ لینے کے لئے ایسے حربے آزمائیں گے کہ ہمیں خواہ مخواہ کی شرمندگی اٹھانا پڑے گی جبکہ وہ مسلمان بھی نہیں ہیں تو آپکو کیا ہمدردی ہے؟
اس نے کہا یہ کیا بات ہوئی، میں نے تو سچ بات کی حمایت کی ہے اور ہر مسلمان کو سچی گواہی دینی چاہئے ۔ہمیںیہی حکم فرمایا گیا ہے۔وہ ابھی کچھ کہنا چاہتا تھا کہ اسکی سہیلی آگئی اور وہ ہنستے ہوئے کہنے لگی، ابھی تو آپ دونوں کا نکاح ہوا ہے۔ ایک سال کے بعد رخصتی ہوگی اور آپ لوگوں نے ابھی سے میاں بیوی کے درمیان ہونے والے جھگڑے کی ریہرسل شروع کردی ہے۔ وہ دونوں خاموش رہے اس نے کہا کہ میں تودراصل اپنی کزن کی شادی کا کارڈ دینے آئی تھی کہ آپ دونوں کی شرکت لازمی ہے میں نے آپ لوگوں سے سب کو ملوانا بھی ہے ۔میری کزن سے تو تمہاری ملاقات ہے ہی، کالج میں لیکچرر ہے اور میرے ہونے والے بہنوئی دارالخلافہ میں وزارت تعلیم سے منسلک ہیں ۔میں نے آپ دونوں کا ذکر خاص طور پر ان سے کیا ہے۔
   اگر آپ لوگوں کا موڈ اس بات پر خراب ہے کہ یونیورسٹی میں دو افراد میں ہونے والی خواہ مخواہ کی بحث اور بعد میں اناکا مسئلہ بنالیا گیا سب کو معلوم ہے کہ وہ لیکچرر جو لینگویج کیمپس کی سربراہ ہیں ،انکی یونیورسٹی کے اس شعبے کی سربراہ سے کسی بات پر بحث اتنی آگے چلی گئی کہ ہیڈآف دی ڈپارٹمنٹ نے اس لیکچرر کے خلاف ساری اسٹوڈنٹس اور اس لینگویج کی ایسوسی ایٹ پروفیسر کو مجبور کیا کہ آپ سب اس پیپر پر لازمی سائن کریں جس پر لکھا ہوا تھا کہ اس لینگویج سینٹر کی سربراہ کو اس مخصوص زبان پر عبور حاصل نہیں اور جب اس کے پاس یہ پیپر آیا تو اس نے یہ کہہ کر دستخط کرنے سے انکار کر دیا کہ میں غلط گواہی نہیں دوں گی ۔اس پیپر پر جن اسٹوڈنٹس کے دستخط ہیں یہ وہ ہیں کہ جنہیں یہ اندازہ ہے کہ اگر انہوں نے آپ کی بات نہ مانی تو وہ اس مضمون میں فیل کردیئے جائیں گے ۔کیا تم اپنے ہم مذہب پر غیر مذہب کو ترجیح دوگی؟ اس نے جواب دیا کہ میں صرف سچ کہوں گی کیونکہ اسلام نے ہمیں سچی گواہی دینے کی تعلیم فرمائی ہے۔ اس میں مذہب کی کوئی تخصیص نہیں۔“
اسی وجہ سے اس کی کوشش ہوگی کہ وہ اپنی ناکامی کا بدلہ کسی نہ کسی طرح کے نقصان کی صورت میں لے بلکہ ممکن ہے آپ کے خلاف بھی ایسی صورتحال پیدا کر دی جائے کہ یونیورسٹی چھوڑنی پڑ جائے۔وہ اپنی بات کہہ کر وہاں سے چلا گیا ۔ اسکی سہیلی اس کہ ہمت 
بندھاتے ہوئے کہنے لگی کہ مرد حضرات کو باہر کی دنیا کا زیادہ پتہ ہوتا ہے لیکن یقین کرو ایک مسلمان ہونے کی ذمہ داری تم نے پوری کی اور مجھے آج معلوم ہوا ہے کہ اس اونچے رتبے پر فائز معلمہ کی وجہ سے تمام اسٹوڈنٹس کی گواہی بیکار گئی اور یہی وجہ بنی کہ وہ تمہارے بارے میں معلومات کرتی رہی کہ جس کے ساتھ میری دوستی بھی نہیں ،اس نے کس وجہ سے میرے لئے اسٹینڈ لیا اور اپنے بارے میں نہیں سوچا کہ اسے بھی اسی قسم کی تکلیف دہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔کسی نے اسے کیا بتایا لیکن وہ اس کی وجہ تلاش کرتے کرتے ایک دینی مرکز میں پہنچ گئی کہ ایسی کیا بات ہے کہ اپنا ہو یا غیر، سچ کا ساتھہ دینا ضروری ہوتا ہے۔
شادی کی تقریب میں اسکی سہیلی نے اپنی کزن دلہن اور بہنوئی سے اسٹیج پر ملاقات کروائی۔ وہ بھی یہ کہتے ہوئے کہ میری یہ سہیلی بالکل بہن جیسی ہے اور اس پذیرائی پر وہ بھی اپنا موڈ ٹھیک کر چکا تھا لیکن اسکا خدشہ درست ثابت ہوا ۔ اس نے سیشن کے آغاز میں ہی اسے آگاہ کر دیا گیا کہ آپ کا تبادلہ کسی دوسری جگہ ہو چکا ہے ۔برائے مہربانی آپ نئے اپوائنٹ منٹ لیٹر کا انتظار کریں۔ وہ مزید معلومات کے لئے آج یونیورسٹی آئی تھی۔ اسکی ملاقات اس ہستی سے بھی ہو گئی جس نے اپنے کیس ہارنے کا بدلہ لے لیا تھا اور بڑے تکبر سے کہاکہ میری خواہش ہے کہ جس غیر مذہب ہستی کی تم نے حمایت کی تھی، تم اسی کی ہم مذہب بن جاﺅ اور اس سے بڑی خوشی مجھے ملے گی جب تمہیں کوئی یونیورسٹی ملازمت پر نہیں رکھے گی ۔ 
وہ اپنی شادی کی طویل تعطیلات کے بعد جمع ہوجانے والے اسائنمنٹس کو چیک کررہا تھا۔ کام کی زیادتی کی وجہ سے دیر تک کام میں الجھا ہوا تھا کہ اس کے کولیگ کی آواز اس کے کان تک پہنچی۔ وہ حیرت سے کہہ رہا تھا،عجیب بات ہے ،ایک ایسی استاذ جو پانچ دنوں میں تین مختلف یونیور سٹیز میں خدمات انجام دے رہی ہو یوں اچانک اس کے بارے میں یہ ریمارکس آجائیں کہ اب انکی ضرورت نہیں۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ تینوں جگہ کی کلاسز کے لئے کوئی اور اتنے کم وقت میں مقرر کر لیا ہو۔ اس نے کہا کہ کوئی تو بات ہے جو ابھی واضح نہیں لیکن ہم اس میں اپنا وقت ضائع کرنے کی بجائے ان کو شعبہ ماحولیات کا سربراہ بنا دیتے ہیں ۔اس طرح ہمیں کہیں اشتہار دے کر درجنوں امیدواروں کا انٹرویو لینے میں وقت بھی ضائع نہیں کرنا پڑے گا۔
ڈھائی سال کے بعد وہ رپورٹ دیکھ رہا تھا جس میں واضح طور پر ایک ہزار ایکڑ زمین کو قابل استعمال بنایا گیا تھا۔ فضائی تصاویر سے واضح تھا کہ مختلف قطعات میں بے شمار اقسام کے پھل دار درخت اگائے گئے ہیں اور کپاس و اجناس کی زراعت کو فروغ دیا گیا ہے۔ شہروں میں شاہراہوں کے دونوں اطراف ہزاروں کی تعدادمیں پھلدار درخت لگائے گئے ہیں جن میں آم، امرود، جامن،بیراور نیم وغیرہ شامل ہیں۔ اس کی وجہ سے موسم میں بھی بہتری آئی ہے یعنی گرمی کی حدت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ کوڑے کرکٹ کو ہر علاقے میں مستطیل شکل میں زمین کی کھدائی کرکے مٹی میں شامل کیا جا رہا ہے۔ اس سے عوام کو بہت اچھا ماحول میسر آیا ہے۔ 
وہ خوشی سے اپنے درست فیصلے کی تفصیلات سے آگاہ کر رہا تھا۔ اس نے کئی یونیورسٹیز کی درخواست وصول کرتے ہوئے اس بات کو ممکن بنایا کہ وہ ایک مہینے کے ہر ایک دن کے بعد ایک شہر کی یونیورسٹی کی کلاس لے لیں تو بہت سے اسٹوڈنٹس انکے علم سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔
وہ اپنی سہیلی کی کامیابیوں پر خود بھی فخر محسوس کرتی تھی اور اس کی حوصلہ افزائی کا سلسلہ جاری رکھتی تھی۔ آج مزے لیکر اسکی بنائی ہوئی مکس دال کو جو زبردست بگھار کے بعد حلیم کا مزہ دے رہی تھی، وہ پورا پورا انصاف کرتے ہوئے کہہ رہی تھی کہ مجھے یاد ہے جب تمہیں اپنے خلاف پایا تو کہا تھا کہ جس کا تم نے ساتھ دیا ہے تم دونوں ہم مذہب ہو جاﺅ اور کوئی یونیورسٹی تمہیں ملازمت نہ دے اور آج اس کی کہی ہوئی بات تمہارے حق میں ہی ہو گئی۔اس غیر مذہب شخصیت نے اسلام قبول کرلیا ہے اور اسکا کہنا تھا کہ تم اس تبدیلی کی وجہ بنی ہو کیونکہ کوئی اپنی جاب کی پروا نہ کرتے ہوئے سچ کا ساتھ دے، یہ بڑی بات ہے۔ وہ کیس جیت کر اپنی مرضی سے استعفیٰ دیکر اپنے وطن واپس چلی گئی کہ وہاں لوگوں کو میری ضرورت ہے اوراس کی کہی ہوئی دوسری بات بھی تمہارے ہی حق میں ثابت ہوئی کہ تم انوائرنمنٹ ڈپارٹمنٹ میں ایسی اونچی جگہ اپنی خدمات انجام دینے لگیں کہ کوئی یونیورسٹی چاہنے کے باوجود تمہیں ملازمت پر نہیں رکھ سکتی۔ اسی لئے پانچ شہروں کی مختلف یونیورسٹیز میں پڑھانے کے لئے بھی ہیلی کاپٹر سے جانا ہوتا ہے چاہے اسکا اصل مقصد ماحولیات کا جائزہ لینا ہی کیوں نہ ہو۔ مالک حقیقی آپ لوگوں سے کتنے بڑے کام لے رہا ہے ۔ ایک پورا شہر بسا رہے ہو اور اس میں ہزاروں اسٹوڈنٹس نے ساتھ دیا کہ ایک ایسی جگہ جہاں یونیورسٹی قائم کی جائے اور اس میں اساتذہ کو جو گھر رہائش کے لئے دیا جائے وہ انکے نام کر دیا جائے یعنی اس کا مالک بنا دیا جائے۔ اس طرح وہ اپنی توجہ صرف شاگردوں کی تعلیم پر مرکوز رکھیں گے۔ انہیں یہ فکرنہیں ہو گی کہ جب ریٹائر ہونگے تو کہاں جائیں گے پھر کچھ یاد آجانے پر پوچھ بیٹھی کہ جو لوگ جانتے بوجھتے ہوئے ایکسپائرڈادویات فراہم کرتے ہیں یا ڈینگی پھیلانے والے مچھروں کی روک تھام اس طور کرتے ہیں کہ عوام کو کوئی فائدہ ہی نہیں ہوتا ،شکایت تو یہی ملی ہے کہ وہ اسپرے کی بجائے ڈیزل کا اسپرے کر کے اپنی نااہلی کا بھر پور مظاہرہ کرتے ہیں ،ایسے لوگوں اور اسی طرح دیگر نااہلوں کو راہ راست پر لا نے کے لئے کیا اقدامات کئے جبکہ یہ مضمون تو پڑھا بھی نہیں تھا 
اس کے شوہر نے ہنستے ہوئے کہا کہ ہماری بیگم قورمے کے بغیر حلیم بنا سکتی ہیں تو تمام اسٹاف سے کام بھی لے سکتی ہیں اور انہیں کرنا کیا ہوتا ہے اکثر تو پڑھانے جب جاتی ہیں تو ہیلی کاپٹر کے گزرنے سے ہی کام کی رفتار تیز کردی جاتی ہے کہ میڈم پھر دورے پر تشریف لا رہی ہیں۔ 
   جانناچاہئے کہ جوشخص اپنے ایمان کی حفاظت کرتا ہے ،قدرت اسے معزز بنا دیتی ہے۔
 

شیئر: