ریاض ...وزارت دفاع کے ماتحت فکری جنگ کے مرکز نے اعتدال، میانہ روی ، شدت پسندی ، انتہا پسندی اور دہشتگردی کی واضح ، دو ٹوک تعریف جاری کردی۔ مرکز نے ٹویٹر کے اپنے اکاﺅنٹ پر مفصل ییان جاری کرکے واضح کیاکہ اعتدال کا مطلب کثیر نظریاتی معاشرے کو قبول کرنا اور منصفانہ متوازن افکار اپنانا ہے۔مرکز نے دہشتگردی کی تعریف یہ کہہ کر کی کہ کسی ایک فرد یا چند افراد کا خونریزی یاکسی بھی سرگرمی کے ذریعے معاشرے میں خوف و ہراس پھیلانا دہشتگردی ہے خواہ اس حرکت کا مقصد سیاسی ہو یا اس عمل کے پیچھے کوئی منظم گروہ ہویا نہ ہو۔۔ فکری جنگ کا مرکز وزارت دفاع کے ماتحت ہے۔ عالمی درجے کا ہے۔ یہ انتہا پسندی اور دہشتگردی کی بیخ کنی پر مامور ہے۔ یہ دین حق کے واضح تصورات راسخ کرنے کیلئے کوشاں ہے۔