Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی اخبارات

فلسطینی صحافت
فلسطینی اخبار ات نے صدر محمود عباس کے اس بیان کو شہ سرخیوں میں شائع کیا جس میں انہوں نے واضح کیا تھا کہ انکی حکومت 2ریاستی حل کی پابند تھی اور رہیگی۔ فلسطینی صدر نے خبردار کیا تھاکہ 2ریاستی حل کا متبادل صرف ایک ہے اور وہ ہے اسرائیلی نسلی تفریق کا نظام۔ 
فلسطینی اخبارات نے ماہ رواں کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سربراہ کی اس یقین دہانی کو بھی نمایاں شکل میں شائع کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سلامتی کونسل مسئلہ فلسطین کے 2 ریاستی حل کو ضروری سمجھتی ہے۔ انہوں نے امریکی حکومت سمیت اس حوالے سے کسی بھی طاقت کی جانب سے صرف کی جانے والی جدوجہد کا خیر مقدم بھی کیا۔
فلسطینی اخبارات نے رام اللہ میں چینی قاصد برائے مشرق وسطیٰ کی فلسطینی وزیراعظم رامی حمداللہ سے ملاقات کا ذکر بھی نمایاں شکل میں کیا۔ فلسطینی اخبارات نے دونوں رہنماﺅں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے ایجنڈے، چین اور فلسطین کے درمیان مشترکہ تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں کا ذکر بھی غیر معمولی شکل میں کیا۔ 
فلسطینی اخبارات نے یورپی یونین کے ترجمان کے اُس بیان کو بھی اپنی سرخیوں کا عنوان بنایا جس میں انہوں نے کہا تھاکہ غزہ پٹی کی بری سرحدی چوکیوں کا انتظام فلسطینی اتھارٹی نے اپنے ہاتھ میں لیکر 12اکتوبر کو قاہرہ میں طے پانے والے معاہدے کی جہت میں اہم پیشرفت کی ہے۔ اس کی بدولت غزہ پٹی کی کامل ذمہ داری فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھ میں آگئی ہے۔ یہ اقدام فلسطینی مصالحت کے حوالے سے اہم کامیابی ہے۔
فلسطینی اخبارات نے فلسطینی دفتر خارجہ کے بیان کو بھی نمایاں کرتے ہوئے تحریر کےا کہ برطانوی حکومت نے وعد بلفور پر جشن منا کر فلسطینیوں کے جذبات کو مجروح کیا۔ یہ موقع وعد بلفور کی سالگرہ کا نہیں بلکہ برسی منانے کا تھا۔ اسی وعد بلفور کے باعث فلسطینی عوام مصائب اور آلام سے دوچار ہیں۔ برطانوی حکومت نے اس کی سالگرہ منا کر غیر ذمہ دارانہ عمل کیا اور فراست سے ہٹ کر کام کیا۔
فلسطینی اخبارات نے 120ممالک پر مشتمل9وابستہ تحریک کی اس یقین دہانی پر مسرت کا اظہار کیا جس میں کہا گیا تھا کہ ناوابستہ تحریک اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کو ختم کرانے،5جون 1967ءسے ماقبل کے علاقے میں خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام، مشرقی القدس کو اس کادارالحکومت بنانے کی تائید و حمایت پر مبنی غیر متزلزل موقف پر قائم ہے۔

شیئر: