Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئی نسل کو فکر اقبال سے بہرہ مند کیا جانا چاہئے، سفیر پاکستان

 پاکستانی سفارتکاروں ، عمائدین او رخواتین کی شرکت ، علامہ اقبال نے جہد مسلسل کا پیغام دیا، سیف اللہ خان
ریاض (جاوید اقبال) سفیر پاکستان خان ہشام بن صدیق نے کہا ہے کہ حکیم الامت علامہ محمد اقبال کی شاعری جہد مسلسل اور فکر و عمل کا پیغام ہے اور ان کا وجود مسلمانان ہند کے لئے اللہ تعالیٰ کی خاص نعمت تھا۔ وہ شاعر مشرق کے 140ویں یوم پیدائش کی مناسبت سے سفارتخانہ پاکستان کے زیرسرپرستی اور بزم ریاض کے زیر اہتمام ایک تقریب میں صدارتی خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سفارتخانہ کے اعلیٰ حکام کے علاوہ پاکستانی عمائدین شہر اور خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ نئی نسل کو فکر اقبال سے بہرہ مند کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا اقبال کی طویل نظموں "شکوہ"اور "جواب شکوہ "کو خصوصاً قوم کے سامنے پیش کر کے وہی جذبہ بیدار کیا جائے جو 1947ءمیں ہر دل میں جاگزیں ہو چکا تھا۔ انہوں نے حکیم الامت کے کلام کو الہامی قرار دیا او رکہا کہ عظمت اور تاثیر میں کسی او رشاعر کا کلام اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ خان ہشام بن صدیق نے تقریب کے انعقاد کو ایک مستحسن اقدام قرار دیا او رکہا کہ فن و ادب پر ہونے والے ایسے اجتماعات کو سفارتخانہ ہر طرح سے تعاون فراہم کرے گا۔ تقریب کے آغاز میں علامہ اقبال کی زندگی اور ان کے پیغام پر روشنی ڈالتے ہوئے سفارتخانے کے ہیڈآف چانسری سیف اللہ خان نے کہا کہ اقبال نے شاعری کو گل و بلبل اور لب و رخسار کے مضامین سے نکال کر اس میں حرکت و عمل اور جہد مسلسل کا پیغام دیا۔ انہوں نے اپنے شہرہ آفاق مقالے Reconstruction of religious thought in Islamمیں انتہائی عمدگی سے دین اور سائنس کے مابین تعلقات کی توضیح کی ہے۔ اقبال نے ہی اپنے کلام میں خودی اور خود شناسی کا تصور پیش کیا۔ تقریب کے مرکزی مقرر بزم ریاض کے صدر سید تصدق گیلانی نے حکیم الامت کے پیغام کی روشنی میں فرد اور معاشرے کے باہمی روابط پر روشنی ڈالی اور واضح کیا کہ انفرادی اصلاح ہی مضبوط معاشروں اور قوموں کی تشکیل کرتی ہے۔ محمد ریاض راٹھور او رپاکستان اسکول ناصریہ کی طالبہ سیرت رفیق نے بھی خطاب کیا۔ حشام سید اور تقریب کے ناظم وقار نسیم وامق نے یوم اقبال کے حوالے سے اپنا کلام سنا کر داد حاصل کی۔ زاہد لطیف سندھو نے تحت اللفظ میں کلام اقبال پیش کر کے سما ںباندھا جبکہ وسیم رفیق ، مانی چوہان اور ڈاکٹر خالد عباسی نے علامہ اقبال کے اشعار گائے اور داد حاصل کی۔ پاکستان کے مختلف گلوکاروں کے گائے علامہ اقبال کے کلام پر ویڈیو بھی دکھایا گیا۔

شیئر: