ریاض.... وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی کے ترجمان خالد اباالخیل کا کہنا ہے کہ سونے کی مارکیٹ میں غیر ملکی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاﺅن 4دسمبر سے شروع کر دیا جائے گا ۔ وزارت محنت کی جانب سے سونے کی مارکیٹ میں سعودائزیشن پر عمل درآمد کرنے کےلئے کافی مہلت دی جا چکی ہے جس کی آخری تاریخ 3 دسمبر ہے ۔ وزارت محنت کی جانب سے تفتیشی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جو مملکت کی مارکیٹوں کا جائزہ لیکر وہاں سعودائزیشن کے عمل کو یقینی بنانے کےلئے کارروائیاں کریں گی ۔واضح رہے وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے مملکت میں مقامی نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع فراہم کرنے کےلئے متعدد شعبوں میں سعودائزیشن کے قانون پر سختی سے عمل درآمد کیا جارہا ہے ۔ گزشتہ برس موبائل فونز مارکیٹ میں سعودائزیشن کی گئی جس کےلئے دکانداروں کو مرحلہ وار مہلت دی گئی تھی ۔ پہلے مرحلے میں دکانداروں کو 6 ماہ کی مہلت دی گئی تھی اس دوران انہیں ہدایت تھی کہ وہ اپنی دکانوں میں 50 فیصد سعودی کارکن متعین کریں ۔ مقررہ مہلت ختم ہونے کے بعد دوسرے مرحلے کا آغاز کیا گیا تھا جس کےلئے مزید 6ماہ کی مہلت دی گئی تھی جس میں دکانوں میں سعودائزیشن کا عمل 100 فیصد مقرر کیا گیا تھا ۔ اس ضمن میں وزارت محنت کی جانب سے سعودی نوجوانوں کو موبائل مارکیٹ میں کام کرنے کے لئے فنی تربیت کا بھی خصوصی اہتمام کیا گیا جس کےلئے ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ قائم کئے گئے جہاں مقامی نوجوانوں کو موبائل فون ٹھیک کرنے انکے سافٹ وئیر اپ ڈیٹ اور پروگرامنگ کے علاوہ ہارڈ ویئر کی اصلاح و مرمت کی ٹریننگ بھی شامل تھی ۔ وزارت محنت نے موبائل مارکیٹ میں سعودائزیشن کو مکمل طور پر نافذ کرنے کےلئے تفتیشی کمیٹیاں بھی قائم کی گئی جو مملکت کے تمام شہروں میں موبائل مارکیٹوں کا دورہ کر کے وہاں سعودائزیشن کے عمل کو یقینی بنا تی ہیں ۔ موبائل سیکٹر کے بعد مملکت میں سونے کے زیورات فروخت کرنے والی مارکیٹوں میں سعودی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کےلئے وزارت محنت نے 6ماہ کی مہلت دی تھی جس کااختتام 3 دسمبر کو ہو گا ۔ اس ضمن میں جدہ کی مارکیٹ میں تاجروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی دکانوں پر سعودی کارکن متعین کر دیئے ہیں ۔ وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 4 دسمبر سے مملکت کے تمام سونے کے زیورات فروخت کرنے والی مارکیٹوں میں سعودائزیشن کے نفاذ کی کمیٹی تفتیشی کارروائیوں کا آغاز کر ے گی ۔ دکانوں پر غیر ملکی کارکن کی موجودگی کی صورت میں دکاندار پر جرمانے کے علاوہ غیر ملکی کارکن کو ملک بدر کردیا جائیگا ۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے کی مارکیٹ میں سعودائزیشن کے عمل سے 18 ہزار سے زائد روزگار کے مواقع میسر آئیں گے جس سے مقامی نوجوانوں کو کافی سہولت ہوگی ۔