اسلام آباد.. وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا استعفی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے منظور کرلیا۔دھرنا ختم کردیا گیا۔وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا ہے کہ قومی مفاد کی خاطر وزارت سے استعفیٰ دیا۔ یہ فیصلہ ذاتی حیثیت میں کیا ہے۔ الیکشن ایکٹ کا قانون تمام پارلیمانی اور سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر بنایا تھا۔اس ایکٹ میں براہ راست میرا کوئی تعلق نہیں۔ زاہد حامد کے استعفیٰ کے بعد دھرنے کے قائدین نے فیض آباد سمیت ملک بھر میں دھرنا اور مظاہروں کا سلسلہ ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ذرائع کے مطابق حکومت اور دھرنا قائدین کے درمیان 6 نکاتی معاہدہ طے پاگیا۔معاہدے کے مطابق وزیر قانون زاہد حامد، جن کی وزارت کے ذریعے اس قانون کی ترمیم پیش کی گئی کو فوری ہٹایا جائے، تحریک لبیک پاکستان ان کے خلاف کوئی فتویٰ جاری نہیں کرے گی۔ حکومت پاکستان نے الیکشن ایکٹ 2017 میں 7بی اور 7 سی کو مکمل متن مع اردو حلف نامہ شامل کرلیا ۔ اس اقدام کی تحریک لبیک پاکستان ستائش کرتی ہے۔ را جہ ظفر الحق کی انکوائری رپورٹ 30 دن میں منظر عام پر لائی اور ذمہ داران کے خلاف ملکی قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ دھرنے کے دوران گرفتار مظاہرین کو رہا، مقدمات اور نظر بندیاں ختم کردی جائیں گی۔دھرنا آپریشن کے خلاف تحریک لبیک پاکستان کو اعتماد میں لے کر انکوائری بورڈ بنے گا۔ 30 دن کے اندر انکوائری مکمل کرکے ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہوگی۔سرکاری و غیر سرکاری املاک کو نقصان ہوا، اس کا تعین کرکے وفاقی و صوبائی حکومت ازالہ کرے گی۔حکومت پنجاب سے جن نکات پر اتفاق ہو چکا، ان پر من و عن عمل کیا جائے گا۔معاہدے پر وزیر داخلہ،دھر نا قائدین کے علاوہ ڈی جی پنجاب رینجرز کے دستخط موجود ہیں۔