نئی دہلی۔۔۔۔۔۔ آرمی چیف جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ ماضی میں یہ قانون تھا کہ سیکیورٹی فورسز میں خواتین اور سیاست کو لے کر کبھی بحث و مباحثہ نہیں ہوتا تھا۔ اگر مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوتا رہے تو ملک کی جمہوریت کیلئے یہ بہتر ہوگا۔ جنرل راوت نے کہا کہ آجکل ہمیں مشاہدہ کرنے کو مل رہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز میں بھی سیاست گھس گئی ہے مگر یہ ٹھیک نہیں ۔ فوج کو سیاست سے دور رکھا جانا چا ہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی فوج بے حد سیکولر ہے اور سیکولر طریقے سے ہی اپنے فرائض انجام دیتی ہے۔ ہم ایک جمہوری ملک ہیں ،ہم سے سیاست میں مداخلت کرنے کی امید نہیں کی جاتی لیکن ملک کی سیکیورٹی فورسز کو سیاست زدہ کیا جاتا رہا ہے۔ فوج کو سیاست زدہ ہونے سے بچانے کیلئے اس پر لگام لگانے کی سخت ضرورت ہے کیونکہ اگر ملک کی سیکیورٹی فورسز کو سیاست سے دور رکھا جائے تو بہتر مستقبل کا یقین برقرار رہے گا۔ آرمی چیف نے مزید کہا کہ پرانے زمانے میں فوج کو بہتر انداز سے رکھنے کیلئے بہت سے باتوں کو اس سے دور رکھا جاتا تھا۔ خواتین کا اس میں عمل دخل نہیں ہوتا تھا لیکن وقت گزرتا رہا اور یہ اصول دھندلا ہوتا گیا۔ آج بھی فوج کو اس اصول پر عملدرآمد کرنے کے سلسلے میں غور و فکر کرنا چاہیئے۔ فوج کو چاہیئے کہ وہ سیاسی سرگرمیوں سے خود کو دور رکھے۔ یہ بات انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جب ان سے اس بیان کا مطلب پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ جو کچھ کہا ہے بالکل صاف صاف کہا ہے، باقی اس پر آگے کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا۔