Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈرون گرانے کیلئے ایک شیر کی اونچی چھلانگ، دوسرے نے تباہ کردیا

چانقنگ ، چین.... جانوروں سے انسانی دلچسپی غالباً ازل سے ہے اور جب سے تہذیب نے انسانی آبادیوں میں قدم رکھا ہے انسانوں میں جانوروں کی تصویریں اور مجسمے بنانے کا شوق بھی شروع ہوا ہے اور رفتہ رفتہ وڈیو فوٹو گرافی تک بات آگئی ہے۔ تصاویر صاف ہوں تو اچھا لگتا ہے مگر صاف ستھری تصاویر اتارنے کیلئے کسی بھی چیز کے قریب جانا ضروری ہوتا ہے۔ مگر وحشی اور خونخوار جانوروں کے پاس جاکر تصویریں اتارنا کسی طور محفوظ  نہیں سمجھا جاتا۔ انہی مقاصد کیلئے دور حاضر میں ڈرون فوٹو گرافی کا آغازہوا ہے۔ جس میں پیشہ ور وائلڈ لائف فوٹو گرافر یا تو خود سوار ہوتے ہیں یا ڈرونز میں کیمرے فکس کردیتے ہیں اور دور بیٹھ کر اسے کنٹرول کرتے ہیں تاکہ وہ مختلف مناظر کو صاف صاف عکس بند کرسکیں۔ ایسا ہی کچھ یہاں مقامی تھیم پارک میں اس وقت دیکھنے کو ملا جب پارک کے اوپر ایک وائلڈ لائف فوٹو گرافر کا اڑایا گیا ڈرون کافی نچلی پرواز میں مصروف نظرآیا ۔ دور بیٹھے فوٹو گرافر نے ایک مرحلے پر ڈرون کو پارک میں موجود شیرو ں کے بہت قریب پہنچایا تو شیرو ںکو اپنے علاقے میں یہ فضائی مداخلت برداشت نہ ہوئی اور انہوں نے چند لمحے تک تو غصے سے اڑتی ہوئی چیز کو دیکھا او رپھر ایک شیر اپنے غصے کو قابو نہ رکھ سکا تو اس نے 3میٹر اونچی چھلانگ لگائی اور ڈرون پر جھپٹا مار دیا۔ جھپٹا مارتے ہی ڈرون زمین پر آگرا تو دوسرے شیر نے رہی سہی کسر پوری کردی۔ چند اور شیر بھی اس تخریب کاری میں اسکے ساتھ مل گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے ڈرون ایک ڈھانچہ بن کر رہ گیا۔ اس طرح ایک ہزار پونڈ مالیت کا ڈرون دھات کا بنا ہوا بیکار سا ملبہ بن چکا تھا۔ اس موقع کی جو وڈیو جاری ہوئی ہے وہ کسی اور فوٹو گرافر نے خفیہ کیمرے کی مدد سے تیار  کی ہے اور اس میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ جب ڈرون نیچے گر گیا اورڈھانچہ بن گیا تو ایک شیر اسے اپنے دانتوں میں دبا کر ادھر ادھر دوڑتا رہا۔ حالانکہ اس وقت ڈرون کے ڈھانچے سے دھواں بھی اٹھ رہا تھا۔ فوٹو گرافر کا کہناہے کہ اسے اپنا ڈرون شیروں کے اتنے قریب نہیں بھیجنا چاہئے تھا۔

شیئر: