Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں صندل اور عود کی شجرکاری مہم کامیاب

صندل کے تیل اور خوشبو کی دنیا بھر میں بہت طلب ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب کے پہاڑی علاقوں میں ’صندل اور عود‘ کے پودے لگانے کا تجربہ تیسرے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ عود اور صندل کی شجرکاری کو کامیاب بنانے کے لیے وزارتِ زراعت کی جانب سے بھی بھرپور تعاون کیا جارہا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق ریجنل ایوان صنعت وتجارت کے شعبے زراعت کے ڈائریکٹر علی آل الحارث کا کہنا ہےکہ مملکت میں صندل کی کاشت کو کامیاب بنانے کے لیے مختلف پہاڑی مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے جہاں ان پودوں کی کاشت میں کافی حد تک کامیابی حاصل ہوئی۔


صندل کے درخت معاشی فوائد کے حامل ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)

خوشبو دار پودوں کی کاشت کے تیسرے مرحلے میں نجران کے علاقے کا انتخاب وہاں کے موسم اور قابل کاشت مقام کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ اب تک مختلف فارمز ہاوسز میں 200 کے قریب صندل کے پودوں کو اگایا جاچکا ہے جس کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔
آل الحارث کا مزید کہنا تھا کہ اب تک صندل کی کاشت کاری کافی کامیاب رہی ہے جس سے ہمیں یقین ہے کہ دیگر اہم و مفید اجناس جن میں چاول، تل، اور کافی وغیرہ شامل ہیں کی کاشت میں بھی کامیابی حاصل کرلیں گے۔


صندل اور عود  کے درختوں کی چھال سے عطر تیار کیا جاتا ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)

صندل کی شجر کاری کے حوالے سے آل الحارث کا کہنا تھا کہ یہ درخت جہاں معاشی فوائد کا حامل ہے وہاں یہ ماحول کے لیے بھی بہت مفید ہے جو کاربن کے اخراج کو کم کرتے ہوئے آکسیجن کی مقدار میں اضافے کا باعث ہوتا ہے۔
صندل اور عود  کے درختوں کی چھال سے عطر تیار کیا جاتا ہے جبکہ اس سے خوشبو دار دھونی بھی دی جاتی ہے علاوہ ازیں صندل کے تیل اور خوشبو کی دنیا بھر میں بہت طلب ہے۔

 

 

شیئر: