ریاض..... سعودی ٹوئٹر صارفین نے نجی شعبہ سے اپیل کی ہے کہ شاہی فرمان جاری ہونے کے بعد وہ بھی اپنے ملازمین کو مہنگائی الاﺅنس دیں۔ ہفتہ کو عالمی ٹرینڈ بننے والے ہش ٹیگ میں ٹوئٹر صارفین نے کہا ہے کہ نجی شعبہ سے وابستہ افراد بھی اس ملک کے شہری اور مقیم ہیں جنہیں سرکاری ملازمین کی طرح مہنگائی کا سامنا ہے۔ صارفین نے کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے ملازمین کو ایک سال کیلئے مہنگائی الاﺅنس کا اعلان کریں۔ ایوا ن شاہی کے مشیر سعود القحطانی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے آج مہنگائی الاﺅنس اور بونس کی مد میں 5 بلین ریال دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے پہلے حساب المواطن کی مد میں 30 بلین ریال کا اعلان ہوچکا ہے۔ یہ کل 80 بلین ریال ہوگئے جس سے قوت خرید میں غیر معمولی اضافہ ہوگا۔ اب نجی شعبے پر لازم ہے کہ وہ اپنا قومی فریضہ ادا کرتے ہوئے اپنے ملازمین کو مہنگائی الاﺅنس جاری کرے۔ وزارت محنت کے ترجمان خالد اباالخیل نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ سرکاری ملازمین کو دی جانے وا لی مراعات کے اعلان کے ساتھ ہمیشہ نجی شعبے نے بڑھ کے اپنا حصہ ڈالا ہے۔ اب ہمیں نجی شعبہ سے اسی طرح کے اقدام کی توقع ہے۔ معاشی ماہر عبدالحمید العمری نے کہا ہے کہ نجی کمپنیاں مہنگائی الاﺅنس جاری کرنے پر سب سے زیادہ فائدہ میں رہیں گی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ صارف بالاخر انہیں کے پاس رقم خرچ کرے گا۔ اسپورٹس تجریہ نگار ترکی الغامدی نے کہا ہے کہ ٹوئٹر صارفین سے گزارش ہے کہ جو بھی کمپنی اپنے ملازمین کو مہنگائی الاﺅنس دینے کا اعلان کرتی ہے تو اس کے اقدام کو سراہا جائے، اس کی تشہیر کی جائے اور اس کی مصنوعات ترجیحی بنیادوں پر خریدی جائیں۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ شاہی فرمان میں مہنگائی الاﺅنس کے اعلان سے سعودی مارکیٹ میں غیر معمولی تیزی آئے گی۔ اس سے قوت خرید میں غیر معمولی اضافہ ہوگا۔ دریں اثناء رینٹ اے کار کمپنی الوفاق نے اپنے ملازمین کو مہنگائی الاﺅنس کی مد میں 500 ریال ماہانہ دینے کا اعلان کردیا ہے۔ کمپنی انتظامیہ نے کہا ہے کہ شاہی فرمان کے بعد کمپنی نے اپنے یہاں 600 سعودی ملازمین کو جنوری سے یہ اضافی رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔