ریاض.... سعودی مجلس شوریٰ نے وزارت محنت سماجی بہبود سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودیوں کیلئے روزگار کی نئی حکمت عملی تیار کرے ۔ اوقات کار کا لائحہ عمل ترتیب دے ، قانون محنت کی دفعہ 77 پر عملدرآمد کی صورت میں سعودیوں کی غیرقانونی برطرفی کو روکنے والے اقدامات کا اہتمام کرے۔ اس حوالے سے دفعہ 77 میں موجود سقم دور کیا جائے۔ خواتین کیلئے مزید ملازمتوں کا بندوبست کیا جائے۔ سعودی شوریٰ نے ریکروٹنگ کی پبلک اتھارٹی قائم کرنے کا بھی مطالبہ پیش کردیا۔ اتھارٹی براہ راست سعودی کابینہ کے ماتحت ہو ۔ ریکروٹنگ امور کی پالیسی بنائے۔ شوریٰ نے ریکروٹنگ ایجنسیوں سے کہا کہ وہ کارکن کے ہروب یا کام سے معذرت کرنے پر متبادل عملہ فراہم کرے۔ یہ عملہ معاہدے عمل کی مدت پوری کرے اور ہروب کے دوران مزدور پر عائد ہونےو الا معاوضہ ادا کرے۔ وزارت محنت بڑی کمپنیوں کا ڈیٹا بنائے۔ شوریٰ نے یہ بھی کہا کہ نجی کمپنیاں سعودائزیشن والی اسامیوں پر کام کرنے والوں کا نظام الاوقات جاری کریں۔ ارکا ن شوریٰ نے محکمہ شہری ہوا بازی سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی ہوائی اڈوں پر اپنی موجودگی ثابت کرنے کیلئے درپیش مسائل پہلی فرصت میں حل کرائے۔ شوریٰ کا اجلاس پیر کو نائب صدر ڈاکٹر محمد الجفری کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ لڑکیوں کی کمسنی میں شادی کے موضوع پر اسلامی و عدالتی امور کمیٹی کی رپورٹ پر بحث ہوئی۔ ارکان شوریٰ نے سفارش کی کہ 18 برس سے کم عمر کی لڑکیوں کا نکاح خصوصی عدالت کے ذریعے ہی کرایا جائے ، عدالت سے باہر نہیں۔ جج مذکورہ کمیٹی کی مقرر کردہ شرائط کی فراہمی کا یقین حاصل کرکے ہی نکاح کا فیصلہ کرے گا۔ شوریٰ نے ایک سفارش یہ کی کہ خطیب حضرات اور ذرائع ابلاغ کمسنی میں شادی سے معاشرے کو پہنچنے والے نقصانات کی بابت آگہی مہم چلائیں۔