Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر میں ہیروں سے مرصع پتھر دریافت ، نامعلوم دنیا سے تعلق کا امکان

 قاہرہ .....  مصر کے کسی نامعلوم علاقے میں جو غالباً دارالحکومت قاہرہ سے  زیادہ دور نہیں چند ایسے عجیب و غریب  پتھر نظر آئے جن میں ہیرے جڑے ہوئے تھے۔ سائنسدانوں نے  ماہر فلکیات  اور ریاضی دانوں کی مدد سے اسکی حقیقت معلوم کرنا چاہی  تو  وہ کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ پائے انکا صرف یہی کہناتھا کہ انہوں نے آج تک ایسی کوئی دوسری چیز کبھی نہیں دیکھی اور شاید کسی نے بھی نہیں دیکھی۔ واضح ہو کہ باہمی مشورے سے سائنسدانوں نے ان پتھروں کو ’’ہائیپاٹیا‘‘ جو مغربی دنیا کی پہلی  ماہر فلکیات اور ریاضی  داں کے طور پر جانی جاتی ہیں۔سائنسدانوں نے یہ امکان بھی ظاہر کیا ہے کہ شاید نامعلوم دنیا سے تعلق رکھنے  والے ان پتھرو ںکی تشکیل اس وقت عمل میں آگئی جب نظام شمسی  خود ایک شکل اختیار کرنے جارہا تھا۔ اسی عمل کے دوران جو گرد اڑی یہ پتھر انہی سے تشکیل پاسکے ہیں۔  واضح ہو کہ ان پتھرو ںکے تجزیے کے بعد  سائنسدانوں نے ان پتھروں کو  ہمارے نظام شمسی کے لئے چیلنج قرار دیا۔  واضح ہو کہ  ان پتھرو ںکا حامل ایک  بڑا تودہ مصر کے صحرائی علاقے میں گرا تھا۔  ان پتھروںمیں کچھ ایسے ننھے منرلز موجود ہیں جو  ہماری زمین  او رہمارے خلا میں کہیں بھی اس سے قبل نظر نہیں آئے۔ حد یہ کہ اب تک جن  شہابیوں اور  دمدار ستاروں کو  دیکھا گیا ہے  ان میں بھی  یہ کیفیات نہیں تھیں۔ ان وجوہ کی   بناء پر سائنسدانوں کو یقین ہے کہ شاید ان پتھرو ں کی اہمیت اتنی زیادہ ہے کہ ایسے پتھروں کی نئی تاریخ رقم کی جائے۔ مصری صحراء میں  جن سائنسدانوں نے  ان پتھرو ںکا سراغ لگایا ہے وہ یونیورسٹی آف جوہانسبرگ سے تعلق رکھتے تھے  اور انہیں 1996ء میں  دریافت کیاگیا تھا۔ یونیورسٹی  آ ف وٹ واٹرز لینڈ کے محقق اور اسکالر ڈاکٹر مارکو اینڈریولی کا کہنا ہے کہ   جب پہلی بار دنیا  ’’ہائیپاٹیا‘‘ سے واقف ہوئی تھی  تو سائنسدانوں میں سنسنی پھیل گئی تھی۔
 

شیئر: