قاہرہ ۔۔۔۔۔عرب وزرائے خارجہ نے دنیا بھر کے ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے سفارتی مشن القدس منتقل کرنے سے پرہیز کریں۔انہوں نے القدس سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا جس میں تاکید کی گئی تھی کہ ایسا کوئی بھی فیصلہ یا اقدام جس سے القدس شہر کی شناخت یا اس کی آبادی کا نقشہ تبدیل کرتا ہوقانونی طور پر غیر موثر ہوگا۔ اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی۔عرب وزراء نے قاہرہ میں اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا۔انہوں نے القدس سے متعلق امریکی حکومت کے فیصلے کے خلاف تنظیم آزادی فلسطین کی قیادت کے جملہ فیصلوں اور فلسطینی صدر محمود عباس کی قراردادوں کی مکمل تائید و حمایت کردی۔عرب وزارئے خارجہ نے واضح کیا کہ وہ 2002ء میں جاری کردہ عرب امن فارمولے کے تحت عرب اسرائیل کشمکش کے حل اور پرامن معاہدے کو اسٹراٹیجک طریقۂ کار کے طور پر اپنائے رکھیں گے۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ فلسطینی عوام کو بین الاقوامی قانون کے بموجب قابض طاقت کیخلاف ہر طرح کی جدوجہد کا حق حاصل ہے۔ عرب وزراء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ موثر بین الاقوامی فریقوں کے ساتھ مل جل کر مسئلہ فلسطین اقوام متحدہ کے سائبان تلے حل کرانے کا مشن چلائیں گے۔ عالمی امن کانفرنس کے انعقاد کی کوشش کرینگے اور مسئلے کو مقررہ نظام الاوقات کے مطابق حل کرانے پر زور دینگے۔