ماسکو.... روسی سائنسدانو ں نے جو برسوں سے کسی ایسے سامان حرب کے بارے میں تحقیقات کررہے تھے جو بظاہر بے ضرر نظر آئے ۔ اس پر کوئی خاص توجہ بھی نہ دی جائے لیکن وہ بیحد خطرناک ثابت ہو اور اب وہ اپنی ا س کوشش میں کامیاب ہوگئے ہیں۔فوجی ذرائع کا کہناہے کہ روس نے ایسی عجیب و غریب گیندیں تیار کرلی ہیں جو محاذ جنگ پر بیحد کارگر ثابت ہوسکتی ہیں۔ اسکے اندر 4وڈیو کیمرے نصب ہیں جن کی مدد سے اطراف پر باآسانی نظر رکھی جاسکتی ہے اور دشمنوں کی نظر سے آگاہ رہا جاسکتا ہے۔ اس فوجی جاسوس گیند نما کیمرے کی قیمت 18500پونڈ ہے اورشام کے میدان جنگ میں اسے آزمایا بھی جاچکا ہے۔روس کے فوجی حلقوں کا کہناہے کہ سفیرا نامی یہ گیند ان علاقوں میں پھینک کر مطلوبہ مقاصد حاصل کئے جاسکتے ہیں جو دشوار گزار ہیں اور جہاں آمد ورفت مشکل ہے۔ ان گیندو ں کی مدد سے دشمن کی صفوں میں جو کچھ بھی ہورہا ہو اس کی وڈیو دور بیٹھے روسی فوجی باآسانی مانیٹر کرسکتے ہیں۔ اتنی اچھی کارکردگی کے باوجود اعلیٰ فوجی حکام اپنے سائنسدانوں سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ اس گیند کو زیادہ کارگراور موثر بنائیں۔ جن میں سے بعض تجاویز پر کام بھی شروع کردیا گیا ہے اور جب آئندہ مرحلے میں ایسی گیندوں کی دوسری کھیپ تیار ہوگی تو اس میں نئی تجاویز کو ملحوظ رکھا جائیگا تاکہ یہ زیادہ کارگر ثابت ہوں۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق یہ گیندیں منفی 20ڈگری سینٹی گریڈ سے 45سینٹی گریڈ تک کارگر ثابت ہوسکتی ہیں۔ سڑکوں ، کھلی جگہوں او ردوسرے مسطح علاقوں میں انکی کارکردگی بطور خاص زیادہ اچھی رہتی ہے۔