Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

20فیصد کالج اسٹوڈنٹس اعصابی تناﺅ کا شکار رہتے ہیں

وین .... مقامی یونیورسٹی کے شعبہ نفسیات نے نوجوان طلباءکی اعصابی تکالیف اور مسائل کا سبب جاننے کی غرض سے جو تحقیقی و تجرباتی کام کیا اس کے نتیجے میں یہ بات ثابت ہوئی کہ کالجوں میں پڑھنے والے کم سے کم 20 فیصد طلباء اعصابی تناﺅ میں مبتلا رہتے ہیں۔ یونیورسٹی کے شعبہ نفسیات کے نگراں ڈیوڈ روزنبرگ کا کہناہے کہ نوجوانوں میں اعصابی تناﺅ اور ذہنی الجھ کی بڑی وجہ انکی وہ بری عادت ہے جسے سیلفی کا مرض کہا جاتا ہے۔ سیلفیوں کی عادت میں مبتلا افراد حقیقتاً دو حصوں میں بٹ چکے ہوتے ہیں اور اصلی و فرضی زندگی کے درمیان معلق رہتے ہیں۔ یہی وہ صورتحال ہے جو مسلسل بڑھ رہی ہے اوراسی وجہ سے وہ ذہنی طور پر سکون حاصل نہیں کرپاتے۔ کالجوں کے طلباءکیلئے مرتب کردہ مینٹل ہیلتھ کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ ذہنی پریشانی اور اعصابی تناﺅ ہی اصل وجوہ ہیں جس کے تحت کالج کے طلباءکو کونسلنگ کی ضرورت پڑتی ہے۔ اگریہ سلفیوں سے نجات حاصل کرلیں تو بہتر طالب علم ، صحت مند نوجوان او رذمہ دار شہری بن سکتے ہیں ورنہ یہ عادت جتنی جڑ پکڑتی جائیگی اتنے زیادہ مسائل انہیں گھیرتے جائیں گے۔ ایسے طلباءآخر کار منشیات میں نجات ڈھونڈتے ہیں مگر منشیات کو خو د بہت بڑا عذاب کہا جاسکتا ہے۔

شیئر: