لکھنؤ- - - - - یوپی اسمبلی میں4 لاکھ 28ہزار 384کروڑکا خسارے کابجٹ پیش کر دیا گیا ۔سابق بجٹ سے 11.4 فیصد زائد ہے ۔کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ زراعت اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ وزیرمالیات راجیش اگروال نے بجٹ پیش کیا ۔ انہوں نے اسے وزیراعظم مودی کے خوابوں کی تعبیر بتایااور کہا کہ بجٹ سب کی ترقی کی جانب اہم قدم ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بجٹ میں تمام طبقات کا خیال رکھا گیا ہے۔کسی کو شکایت نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ نئے بجٹ میں مذہبی سیاحت پر زور دیا گیا ہے۔ نئے بجٹ میں ہر ضلع میں ایک پروڈکٹ کو فروغ دینے کا منصوبہ ہے۔ بجٹ میں بنڈیل کھنڈ ایکسپریس وے پروجیکٹ کیلئے 650کروڑ ، گورکھاپور لنک ایکسپریس وے کیلئے 550کروڑ ، پرونچل ایکسپریس وے کیلئے ایک ہزار کروڑ اور آگرہ لکھنؤ ایکسپریس وے کیلئے500کروڑ روپے رکھے گئے۔دریں اثناء سماج وادی پارٹی کے مالیاتی امور کے مشیر عبدالحفیظ گاندھی نے کہا کہ یہ کیسا بجٹ ہے؟ ایک طرف وزیرمالیات یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ گزشتہ تمام بجٹوں سے زائد ہے ۔ افسوس کہ یوگی حکومت سابقہ بجٹ سے ابھی ایک تہائی حصہ خرچ ہی نہیں کرپائی ۔ سماج وادی رہنما رام گووند ، احمد حسن اور ترجمان راجندر نے کہا کہ بی جے پی نے بجٹ پارلیمانی الیکشن کو نظر میں رکھ کر تیار کرایا ہے ۔کسانوں مزدوروں ، بیروزگار نوجوانوں اور خواتین کے لئے کچھ بھی نہیں۔یوگی حکومت مذہبی سیاحت کا نام لے رہی ہے لیکن نوجوانوں کی بیروزگاری کے لئے کچھ بھی نہیں کہہ رہی ۔ کمبھ میلے پر حکومت 15سو کروڑ روپے خرچ کررہی ہے ۔ بیروزگاری دور کرنے کے لئے نوجوانوں کی مد میں وہ صرف100 کروڑ روپے دے رہی ہے۔ اگر اس100 کروڑ کو بیروزگار نوجوانوں کی تعداد سے تقسیم کردیا جائے تو ہر بے روزگار نوجوان کے حق میں صرف 32 روپے آئیں گے جو کہ ایک مذاق ہے۔بی ایس پی اور راشٹریہ لوک دل کے لیڈروں نے کہا کہ آلو اور گنا کسانوں کے لیے کچھ بھی نہیں۔اس سے قبل بھی یوگی حکومت نے کاشت کاروں کو راحت دینے اور ان کی فصل کی قیمت دگنا کرنے کا اعلان کیا تھا اسی لئے کسان قرض کے بوجھ سے دب کر خود کشی کرنے پر مجبور ہیں۔