کراچی ..سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے سابق ایس ایس پی راو انوار سے متعلق اپنے ریمارکس پر غلطی تسلیم کرلی۔ایک بیان میں زرداری نے کہا کہ سابق ایس ایس پی ملیر کے بارے میں غلط الفاظ ادا ہوئے، اس پر افسوس ہے۔ ماورائے عدالت قتل گھناونا جرم ہے جس کی کوئی معافی نہیں۔لوگوں کو جبری لاپتہ اور جعلی مقابلوں میں ہلاک کرنا قابلِ نفرت جرم ہے۔ شہریوں کو غائب کرنا اور انہیں ماورائے عدالت قتل ایک جیسے جرائم ہیں۔ پیپلزپارٹی ایسے اقدامات کی حمایت کا سوچ بھی نہیں سکتی۔ راو انوار سے متعلق میرے الفاظ سے کسی کو تکلیف پہنچی ہے تو اس پر افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔واضح رہے کہ سابق صدر زرداری نے ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ راو انوار بہادر بچہ ہے۔ ایم کیو ایم کے خلاف ہونے والے کراچی آپریشن میں 54 ایس ایچ اوز شامل تھے ان میں سے 53 مارے گئے۔صرف ایک راو انوار بچا ہوا ہے۔سابق صدر نے کہاکہ راو انوار پر 444 ماورائے عدالت قتل کا الزام ہے۔ یہ صرف کہنے کی باتیں ہیں۔ اگر ایسا ہے تو پھر 444 درخواستیں عدالت میں زیر سماعت ہوتیں۔ایک سوال پر زرداری نے کہا کہ راو انوار مجھے تو فون نہیں کررہا۔ آئی جی سندھ کو کیا ہے تو انہیں چاہیے کہ ایجنسیز سے کہہ کر اسے ٹریس کرائیں۔