برسٹل..... برسٹل یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کرہ ارض پر درختوں او رپودوں کے وجود کے حوالے سے اپنی تازہ ترین تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا میں ان چیزوںکا وجود موجود علمی کلیے سے کم از کم 10کروڑ سال زیادہ پرانا ہے۔ یہ تحقیقی رپورٹ زمانہ قدیم کے بہت سے درختوں او رپودوں کے محجر ٹکڑوںکا تجزیہ کرنے کے بعد مرتب کی گئی ہے۔ زیر تجربہ آنے والے بعض محجر ٹکڑے 42کروڑ سال پرانے بتائے جاتے ہیں۔ حاصل کردہ شواہد کی بنیاد پھر سائنسدان اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ زمین پر سب سے پہلا پودا یا درخت 50کروڑ سال قبل اگا تھا پھر اس کے بعد انکی تعداد بڑھتی گئی۔ پودے، باغات اور میدان بن گئے۔ درختوں نے جنگل کی شکل اختیار کرلی اور یہ سلسلہ دراز تر ہوتا چلا گیا۔ تجربے سے یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ 4 ارب سال قبل تک زمین پر مائیکروبز کے علاوہ کوئی چیز زندہ نہیں رہ سکتی تھی۔یہ رپورٹ نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے جریدے کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔