لندن .... جیسے جیسے دنیا میں مصنوعی ذہانت کو فروغ حاصل ہورہا ہے اور اسکی ٹیکنالوجی ترقی کررہی ہے مختلف کمپنیاں بھی اس میں اپنا ہاتھ بٹا رہی ہیں۔ ایسا ہی کچھ مشہور انٹرنیٹ سرچ کمپنی گوگل نے کر دکھایا ہے۔ اس نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے ایک منی کیمرہ تیار کیا ہے جس میں لگی ہوئی ڈیوائسسز اتنی حساس ہیں کہ وہ انسانوں اور جانوروں میں باآسانی تمیز کرسکتی ہیں۔ ان ڈیوائسسز کی قیمت249ڈالر بتائی جارہی ہے جبکہ طریقہ استعمال کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اسے کسی ایک جگہ رکھ دیا جاتا ہے یا نصب کردیا جاتا ہے پھر یہ کیمرہ اپنا کام کرنے لگتا ہے۔ اس کیمرے کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ بغیرآواز کے 7سیکنڈ کی وڈیو شوٹ کرلیتا ہے۔ جسے بعد میں ایڈٹ کرکے مختلف تصاویر کی صورت میں شامل کرلیا جاتا ہے۔ نیا کیمرہ گوگل کے الفابیٹ انکارپوریٹڈ شعبے کی کوششوں سے بنا ہے۔ سائز کے اعتبار سے اس کیمرے کو جیب میں رکھا جاسکتا ہے۔ کیمرہ اتنا حساس ہے کہ خود ہی یہ فیصلہ کرلیتا ہے کہ اس کے پیش نظر جو چیزیں یا افراد ہیں انکی تصاویر اتاری جانی چاہئیں یا نہیں۔ اگر اسے یقین ہوجائے کہ انہیں اتارا جاسکتا ہے تو بڑی خاموشی سے وہ اپنے کام میں مصروف ہوجاتا ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ سیکیورٹی مقاصد کے لئے استعمال کئے جانے والے بعض دوسرے کیمروں میں بھی اس قسم کی تھوڑی بہت سہولت ہے مگر ان سہولتوں کی وسعت اس منی کیمرے جتنی نہیں۔ کمپنی کاکہناہے کہ گوگل نے اپنی کمپنی میں تیار ہونے والے الیکٹرانک دماغ کو باقاعدہ طور پر لوگوںکی مسکراہٹوں ، چہرے کے خدوخال اور حرکات و سکنات کو سمجھنے کی تربیت دی ہے اور یہی وہ تربیت ہے جسکی مدد سے یہ کیمرہ کتے بلیوں اور دیگر جانوروں اور انسانوں میں واضح فرق کی صلاحیت کی وجہ سے یقینی طور پر جلد ہی مقبول عام ہوجائیگا۔