محمد بن سلمان کی کھری کھری باتیں
2مارچ 2018ء کو شائع ہونیوالے عربی اخبار البلاد کا اداریہ نذر قارئین ہے۔
سعودی ولیعہدنائب وزیر اعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے واشنگٹن پوسٹ کو دوٹوک زبان میں جو انٹرویو دیا ہے وہ درپیش احوال و مسائل سے متعلق صحیح حقائق اور روشن تصویر پیش کرنے کی بابت سعودی قیادت راشدہ کی روش کی روشن مثال ہے۔شہزادہ محمد بن سلمان نے واشنگٹن پوسٹ کے صحافی کے سوالات کے دوٹو ک جواب دیکر افواہوں اور ان قیاس آرائیوں کا قلع قمع کردیا جن کی بنیاد پر گدلے پانی میں شکار کی کوشش مشکوک عناصر کا وتیرہ بنا ہوا ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے پائدار ترقی کے حوالے سے جو کچھ بتایا وہ اس قدر سچ اور درست ہے کہ ہم نجی زندگی میں ان حقائق کو برت رہے ہیں۔ یہ حق اور سچ ہے کہ کسی بھی وطن کی تعمیر و تشکیل صحیح معنوں میں فرزندان وطن کے ہاتھوں ہی ہوتی ہے۔
یہ بات بھی شک و شبہ سے بالا تر ہے کہ بدعنوانی اور انتہاپسندی کے خلاف جنگ کی بابت سوالات کے جواب جس انداز سے دیئے گئے ان سے تمام امور کی بھرپور نشاندہی ہوگئی۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے وطن عزیز کے مستقبل ، امیدوں اور آرزوؤں سے معمور تصور ات بھی پیش کئے۔انہوں نے وطن عزیز کی تعمیر و ترقی کے آرزومند ، اصلاحات کے خواہاں نوجوانوں کی امنگوں کی بھرپور ترجمانی کی۔ انہوں نے واضح کردیا کہ وطن عزیز سعودی عرب کے نوجوان دنیا بھر میں بنی نوع انساں کے وسیع تر مفاد کی تکمیل کرکے سعودی عرب کا وقار اور اس کا سربلند کررہے ہیں اور کرینگے۔
ولیعہد کا انٹرویو ماضی میں اُن کے انٹرویوز کی متعدد باتوں کا اٹوٹ حصہ ہے ۔انہوں نے ماضی میں جو انٹر ویو دیئے تھے ان میں کہا تھا کہ فرزندان وطن کی صلاح و فلاح ان کا نصب العین ہے۔ نئے انٹر ویوں میں بھی انہوں نے خوشحال وطن اور آنیوالی نسلوں کے بہترین مستقبل کی تعمیر و تشکیل کے خوبصورت اشارے دیئے۔یہ درست ہے کہ سعودی عوام کا استحکام نفرت و عداوت کرنے والے عناصر کی آنکھوں میں کھٹک رہا ہے۔سعودی عرب کے دشمن مختلف مقامات پر دہشتگردی کی سرپرستی کرکے انارکی کا راج قائم کئے ہوئے ہیں۔ کئی عرب ملکوں کی اینٹ سے اینٹ بجا چکے ہیں۔ سعودی عرب کو نقصان پہنچانا ان کا مشن ہے تاہم ان کی مرضی کے علی الرغم سعودی عرب سربلند ہے۔ اخلاص سے معمور دانشور قیادت کی بدولت امن و استحکام سے مالامال ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ سعودی عرب مظلوموں کی پناہ گاہ ،امن و امان کی آماجگاہ اور محبت و یگانگت کی سرزمین کے طور پر ضرب المثل بنا رہے گا۔ یہاں دشمنوں کی عیاری مکاری کے باوجود ترقی کا کارواں صحیح جہت میں آگے بڑھ رہا ہے۔