موسمی تبدیلی: قد آور پینگوئن کی نسل مٹنے کے قریب پہنچ گئی
اسٹراسبرگ.... اسٹراسبرگ یونیورسٹی اور کئی دوسرے تحقیقی اور تعلیمی اداروں میں کام کرنے والے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ قد آور قسم کی پینگوئنز کی نسل بڑی تیزی سے ختم ہوتی جارہی ہے اور اگریہی رفتار رہی تو رواں صدی کے آخر تک 70فیصد بڑی پینگوئنز دنیا سے ختم ہوجائیں گی اور یہ ساری تباہی موسمی تبدیلی کے نتیجے میں عمل میں آئیگی۔سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے سبب برفیلے تودے اور مختلف علاقوں پر پھیلی ہوئی برفیلی چادروں کے پگھلنے کے نتیجے میں تقریباً 11لاکھ پینگوئن جوڑوں کو نقل مکانی کرنا پڑیگی کیونکہ انکے لئے اس جگہ رہنا جہاں اب وہ ہیں غذائی قلت اور نامناسب ماحولیات کے سبب ناممکن ہوجائیگا اور یہ بھی ممکن ہے کہ کچھ عرصے بعد لوگ ان پینگوئنز کو قصے کہانیوں کے کردار سے زیادہ اہمیت نہ دیںاور انکے بارے میں جو بھی بات ہو اسے ایک کان سے سن کر دوسرے سے اڑا دیں۔ اعدادوشمار کے مطابق ایک عشرے قبل بڑے سائز کی پینگوئنز کی تعداد 20لاکھ سے زیادہ تھی مگر اب کم ہوکر صرف 16لاکھ رہ گئی ہے۔اٹلی کی فرارا یونیورسٹی ، فرانس کی اسٹراسبرگ یونیورسٹی اور فاکلینڈ کے ماہرین سب اس خیال سے متفق ہیں کہ مستقبل قریب میں ان جانوروں کی نسل ناپید ہوجائیگی۔