#راجستھان _میں_جنگل_کا _راج
ہندوستان میں بی جے پی مخالف تنظیمیں اور سیاسی جماعتیں خوب سرگرم ہیں اور حکمران سیاسی جماعت کو ہر محاذ پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ راجستھان میں بی جے پی حکومت کے خلاف ہیش ٹیگ انڈیا میں ٹاپ ٹرینڈ بنا رہا۔
سیاستدان سدھیر یادیو نے ٹویٹ کیا کہ راجستھان میں جنگل کے راج کی واحد وجہ بی جے پی ہے۔
سیاسی کارکن منیر اساینر نے ٹویٹ کیا کہ بی جے پی کے اقتدار میں راجستھانی ریاست کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔ راجستھان کو جنگل سے تشبیہ دے کر آپ جنگل کی بےعزتی نہ کریں کیونکہ جنگل میں بھی قانون ہوتا ہے۔
امیش وارھادے نے ٹرینڈ میں حصہ لیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ بی جے پی کے راجستھان پر کئی سال اقتدار کے باوجود وہاں کی صورت حال انتہائی خراب ہے، اس لیے عوام کو بی جے پی کی زبانی سیاست پر اعتبار نہیں کرنا چاہیے۔
سدھانشو پانڈے نے ٹرینڈ میں حصہ لیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ راجستھان میں لا اینڈ آرڈر مکمل طور پر ناکام ہو گیا ہے۔
پوجا دے نے ٹویٹ کیا کہ راجستھان میں صحت ، تعلیم ، سڑکیں ، پینے کا پانی اور خواتین کی حفاظت سمیت تمام کا تمام نظام کرپشن کی زد میں ہے۔
سارن کا کہنا تھا کہ راجستھان کا تعلیمی نظام اور لا اینڈ آرڈر کی صورتحال ملک میں سب سے زیادہ خراب ہے۔
وکرم سوامی نے ٹویٹ کیا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق خواتین کے خلاف جرائم مثلاً ریپ ہراسمنٹ ، اغوا اور گھریلو تشدد میں راجستھان تیسرے نمبر پر ہے۔
اشیش سریوستاوا کا کہنا تھا راجستھان میں روزانہ کی بنیاد پر کم از کم6 بچوں کو ہراساں اور قتل کیا جا رہا ہے۔
میر اقبال احمد نے ٹویٹ کیا کہ جنگل راج صرف راجستھان میں ہی نہیں بلکہ جموں کشمیر سے کیرالا اور ٹرائے پورا سے مہاراشٹر سمیت پورے ملک میں ہے۔