دنیا میں سب سے زیادہ کم عمری کی شادیاں جنوبی ایشیا میں
دنیا میں سب سے زیادہ کم عمری کی شادیاں46فےصد جنوبی ایشیا میں ہوتی ہیں ۔ پاکستان میں13فیصد بچیاں15 سے19 سال کی عمر میں شادی شدہ زندگی کی ذمہ داریوں کا بوجھ اٹھانے پر مجبور کردی جاتی ہیں۔
معاشی و سماجی لحاظ سے پسماندہ دیہی علاقے جہاں بچیوں کی تعلیم پر توجہ نہیں دی جاتی وہاں کم عمری کی شادیوں کا زیادہ رجحان ہے۔ کم عمری کی شادیوں کے اثرات تباہ کن ہیں ۔لڑکیوں کو ابتدائی تعلیم کے دوران ہی شادی کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ کئی خاندان بچیوں کو بیکار کا بوجھ تصور کرکے جلد جان چھڑانا چاہتے ہیں ۔کم عمری کی شادی کئی ایسے امراض کو بھی جنم دیتی ہے جن کے اثرات نہ صرف جسمانی ہوتے ہیں بلکہ معاشرتی بھی۔ ان میں سے ایک مرض بچے کی پیدائش سے متعلق ہے۔ یہ ایک عام مرض ہے مگر غربت زدہ عورتیں خصوصاً دیہی علاقوں میں رہنے والی ان پڑھ عورتیں اس کی علامات اور پیچید گیوں سے واقف نہیں ہوتیں۔ لڑکیوں کی تعلیم میں اضافے ان کی اچھی صحت اور نومولود کی شرح اموات میں کمی کےلئے ضروری ہے کہ نو عمری کی شادیوں کو روکنے کیلئے مناسب اقدامات کئے جائیں۔
ایسے ممالک جہاں تعلیم عام نہیں وہاں خاص طور پر کمسنی ہی میں شادی کی جاتی ہے۔ ایسے ممالک میں افریقی ممالک آتے ہیں جہاں 10سال سے بھی کم عمر میں شادیوں کا رواج ہے۔ ان ممالک میں خواندگی کی شرح سب سے کم ہے، وہاںتعلیم کا بھی زیادہ رواج نہیں اسی لئے لوگ اپنی بچیوں کی جلد شادیاں بھی کردیتے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭