Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خارش بھگائیں ، علاج اور احتیاط کے ساتھ‎

 
خارش سارے جسم پر بھی ہوسکتی ہے اورجسم کے کسی خاص حصے  تک بھی محدود ہوسکتی ہے  .  بعض اوقات دانے یا مہاسے وغیرہ نکلنے کے باعث  خارش ہوتی ہے.   اکثر اوقات خارش کے سبب کا تعین کرنا مشکل ہوتا ہے تاہم صفائی سے غفلت ،  کمزوری،صحت،بڑھاپا،ننھے منے طفیلی کیڑے  ،  جراثیم اور فنگس خارش کے اہم اسباب ہیں .  گرم ماحول میں عموماً خارش زیادہ ہوجاتی ہے۔
اگر آپ خارش کی تکلیف میں مبتلا ہیں تو اس  سے اپنی توجہ ہٹانے کی پوری کوشش کریں .  مطالعے یا کسی دوسرے کام میں مصروف رہنے سے خارش کا احساس کم کیا جاسکتا ہے .  اچانک سخت سرد یا سخت گرم ماحول میں جانے سے پرہیز کریں .  صفائی  کا خاص خیال رکھیں .  نیم  گرم پانی میں ایک چھٹانک میٹھا سوڈا ملا کر نہائیں .  مصالحے ،  چائے اور دوسری نشہ آور اشیا سے پرہیز کریں .   اگر خارش صرف مقامی طور پر ہو اور پسینہ آنے کا احتمال نہ ہو تو اس جگہ عام کریم لگائی جاسکتی ہے  تاہم  کیلامین لوشن خارش میں   خاصا مفید ثابت ہوتا ہے .
  اسکے علاوہ  بیٹنوویٹ ،  لیڈر کارٹ   اور سائنالار مقامی استعمال کے لیے بہت موزوں ہیں .    اگر خارش  زدہ  جگہ پر  پھوڑے وغیرہ بن گئے ہوں تو ٹیرا مائیسین آئنٹ منٹ لگائیں  اور  اگر یہ کوئی پیچیدہ صورت اختیار کررہی ہو تو فوری چیک اپ کروائیں ۔خارش کی ایک خاص قسم صرف داڑھی یا مونچھوں والی جلد  کو متاثر کرتی ہے . اس کا سبب یا تو   جراثیم آلودہ استرا ہوتا ہے یا پھر ناک سے بہنے والا جراثیم آلودہ مادہ .   اس کے علاج کے لیے ٹیرامائیسین مرہم یا نیو مائسین اور بیسٹراسین  مرہم ملاکر لگانے سے افاقہ ہوجاتا ہے . چونکے یہ خارش کلین شیوڈ  مردوں میں ہوتی ہے لہذا اس سے بچنے کا طریقہ   یہ ہے کہ داڑھی اور مونچھیں بڑھالی جائیں . 

شیئر: