حیدرآباد.... تلنگانہ حکومت نے ریاست میں بجلی کی مختلف ضروریات کی تکمیل کیلئے4 برسوں کے دوران 20,580کروڑروپئے کے صرفہ سے 48,406 یونٹ بجلی کی خریداری کی ہے۔اس بات کا انکشاف ریاستی اسمبلی میں وزیر بجلی جگدیشور ریڈی نے کیا ۔انہوںنے نشاندہی کی کہ وزیراعلیٰ کے چندرشیکھر راؤنہیں چاہتے کہ ریاست کے کسان بجلی کے مسائل سے دوچار ہوں اسی لئے حکومت نے بعض غیر سرکاری بجلی کی پیداوار کرنے والے اداروںسے بجلی کی خریداری کی ہے۔وزیر موصوف نے بی جے پی کے ارکان کے الزام پر اتفاق نہیں کیا کہ جس قیمت پر بجلی کی خریداری کی گئی ہے وہ دیگر ریاستوں سے زائد ہے۔انہوںنے یاد دہانی کروائی کہ تلنگانہ حکومت ریاست بھرمیں 24گھنٹے مفت بجلی کی کسانوںکو سپلائی کر رہی ہے اور یہ سپلائی اپنے مصارف پر کئے جارہے ہیں۔اس سلسلہ میں مرکز سے کوئی راحت ریاست کو نہیں ملی ۔جگدیشور ریڈی نے بعض ارکان کے دعویٰ کو بھی مسترد کردیا کہ ریاست میں بجلی کی تقسیم کاخسارہ زائد ہے۔انہوںنے یاددہانی کروائی کہ حکومت کو کھلے ٹنڈرس کے ذریعہ بجلی کی خریداری کے سلسلہ میں حکومت ہند کی وزارت بجلی کے رہنمایانہ خطوط پر عمل کرنا پڑتا ہے۔انہوںنے کہاکہ مرکزی ادارہ جیسے این ٹی پی سی کی بجلی کی قیمتیں دیگر پرائیویٹ اداروں سے زائد ہیں۔قبل ازیں بی جے پی کے ارکان کشن ریڈی،لکشمن اور رامچندرریڈی نے چھتیس گڑھ سے بجلی کی زائد قیمت پر خریداری کے ساتھ ساتھ سولار بجلی کی خریداری میں بے قاعدگیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔