Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض:پاکستان انٹرنیشنل اسکول انگلش سیکشن میں یوم تجدید عہد وفا کی تقریب

وطن کی ترقی کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہئے،قول و فعل سے با عمل مسلم اور محب وطن کا ثبوت پیش کرنا چاہئے، مقررین
 * * *
  ذکاء اللہ محسن۔ ریاض
* * *
    ریاض: زندہ قومیں ہمیشہ اپنے تاریخی ایام کو باوقار طریقے سے منعقد کرکے اپنے لئے روشن منزل متعین کرتی ہیں۔ایک ایسی ہی پروقار تقریب کا اہتمام پاکستان انٹرنیشنل اسکول انگلش سیکشن میں منعقد ہوئی جس میںا سکول کے اساتذہ اور طلباء کی بڑی تعداد شریک تھی۔     اس موقع پر رانا سلیم گوہر نے قرارداد پاکستان کا پش منظر واضح کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں قومیت کی تشکیل کی 2 بنیادیں ہیں۔ ایک وہ جو مغربی مفکرین نے قائم کی اور ایک وہ جو نبی آخر حضرت محمدنے ملت اسلامیہ تشکیل کرتے ہوئے فرمائی جو مغرب کے تصور ِقومیت سے جدا ہے۔اہل مغرب نے خاندانی، نسلی، لسانی، علاقائی اور قبائلی بنیادوں پر ذراوسعت پیدا کرکے قومیت کی بنیادوں پر جغرافیائی بنیاد استوار کیں مگر مسلمانوں کی قومیت ایک نظریاتی قومیت ہے جو لا الہ الاللہ پر قائم ہے یعنی رنگ، نسل یا علاقائی بنیادوں پر نہیں
 بلکہ ایک نظرئیے، ایک کلمے اور ایک عقیدے کی بنیاد پر ہے اور اس میں ہر رنگ، نسل اور ہر خطے کے لوگوں کیلئے جگہ ہوتی ہے اور اسی نظرئیے کی بنیاد بنا کر قراداد پاکستان بنائی گئی اور اس کا آغاز ہوا اور 23 مارچ کو مسلمانوں کی بڑی تعداد نے اسے منظور کرکے ایک الگ ملک بنانے کی جدوجہد شروع کی۔
    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان انٹرنیشنل اسکول انگلش سیکشن کے کوآرڈینیٹر بوائز ونگ فیصل عزیز ملک نے کہا کہ ہمارے قائدین ہمارے لئے اپنے تفکرات کی وہ دنیا آباد کر گئے ہیں کہ اگر ہم ان پر عمل پیرا ہوں تو ہمارا عہدِ حاضر اور مستقبل دونوں سنور جائیں ۔انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل خصوصاً طلباء نے قراداد پاکستان میں آگے بڑھ کر ایک نئی مملکت یعنی پاکستان کو دنیا کے نقشے پر نمودار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ہمیں آج بھی اسی جوش وجذبے کی ضرورت ہے۔ہمیں اپنے وطن کی ترقی کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہئیے۔ہمیں اپنے قول و فعل سے با عمل مسلم اور محب وطن پاکستانی کا ثبوت پیش کرنا چاہئیے۔
    پرنسپل محمد تنویر جوکہ دیار غیر میں پاکستانی طلباء اور کمیونٹی کے لئے ایک عرصے سے تاریخِ پاکستان اور تغیرِ پاکستان کی نظریاتی حفاظت کرکے اپنا ایک مقام رکھتے ہیں۔ انہوں نے طلباء کو تاریخی اور جغرافیائی حوالے سے پاکستان کے اہم ابواب سے روشناس کروایا۔انہوں نے کہا کہ قراداد پاکستان سے لیکر حصولِ پاکستان تک اور تاریخ پاکستان سے عصرِ پاکستان تک اساتذہ اور طلباء کا کردار صف اول کے مجاہدوں کی صورت میں رہا ہے۔کسی مقصد کا حاصل ہو جانا گویا مشکل ضرور ہوتا ہے لیکن اس کو برقرار رکھنا اس سے بھی زیادہ جان جوکھم کا کام ہے اور اس سلسلے میں آج کے تعلیمی اداروں پران کے اساتذہ اور طلباء پر بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ ہم پاکستان کی نظریاتی حفاظت کریں۔
    تقریب قرارداد پاکستان کے مختلف گوشوں کو طلباء نے اردو اور انگلش زبان میں نمایاں کیا جن میں ریحان راشد، حماد منظور، فیصل حسین شامل تھے۔طالبعلموں محمد طاہر، ریان قریشی، شہیر الدین، عمر بن فیصل ،محمد سرور نے قومی نغمے ’’میرے وطن یہ عقیدتیں‘‘ ، ’’پیار تجھ پہ نثار کر دوں‘‘اور ’’ہم پاکستان ہیں ‘‘ پیش کرکے حاضرین کے دل موہ لئے۔
     آخر میں رانا سلیم گوہر نے ایک قرارداد پیش کی کہ ہم عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کیلئے اپنا تن من دھن سب قربان کر دیں گے اور اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، ہم جہاں کہیں بھی ہونگے اس کا علم بلند رکھیں گے اور اس کی محبت کے گیت گاتے رہیں گے۔
    قراداد کو متفقہ طور پر منظور کرکے تقریب کا اختتام قومی ترانے پر کیا گیا۔
مزید پڑھیں:- - - - - ریاض میں پاکستان مسلم لیگ ن کے زیر اہتمام یوم پاکستان

 

شیئر: