Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی آئی ایس جے، ای ایس میں یوم پاکستان کے حوالے سے سائنس اورآرٹس نمائش

جدہ.... پاکستان انٹر نیشنل اسکول ، انگلش سیکشن میں یوم پاکستان کی مناسبت سے  سائنس اور آرٹس  نمائش منعقد کی گئی ۔ اس  موقع پر اسکول کو  سبزہلالی چموں اور جھنڈیوں سے سجایا گیا تھا  ۔ پرنسپل عدنان ناصر نے  نمائش کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انھوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نمائش  کا مقصد نہ صرف پاکستان کی ثقافت کو اجاگر کرنا بلکہ وطن عزیز  اورخاص طور پر پاکستانی عوام کے بنیادی اور اہم ترین مسائل  کے حوالے سے شعور اور آگہی پیدا کرنا ہے ۔ انہو ںنے کہاکہ  نمائش  میں رکھے گئے ماڈلز اس بات کا مظہر ہیں کہ اسکول میں نسل نو کو جدیدتعلیم ،کردار سازی کے ساتھ ساتھ انھیں تاریخ سے بھی مکمل آگہی فراہم کی جاتی  ہے ۔  ہم یہ حقیقت بھی دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ  ہمارا ملک دہشت گردی کی آماجگاہ نہیں بلکہ یہ ان گنت خوبیوںکا حامل ہے جنہیں سامنے لانا چاہیے۔ من حیث القوم ہم سب کا فرض ہے کہ ہم اس سلسلے کوآگے بڑھاتے رہیں۔ پرنسپل عدنان ناصر نے مزید کہا  اگرچہ ہم وطن سے دور ہیں مگر اہل وطن کی فلاح و بہبو د ہر لمحہ ہمارے پیش نظر ہے ۔ہمارے ادارے کے طلباء بھی محنت شاقہ کی بدولت وطن کیلئے باعث افتخار ہیں۔یہ بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ ہم  نے پاکستان کی ترقی ،خوشحالی،امن و استحکام کے لئے مل کر کام کرنا  اور سبز ہلالی پرچم ہمیشہ سر بلند رکھنا ہے۔  نمائش کی میابی کا سہرا اساتذہ اور طا لب علموں کے سرہے ۔ مجھے اپنے اساتذہ اور طالب علموں کی  انتھک محنت پر فخر ہے۔نمائش میں اسکول کے تمام طلبہ و طالبات نے سرگرمی سے حصہ لیا۔  جہاں اسکول کے طلبہ وطالبات نے پاکستان کی نئی ٹیکنالوجی کو متعارف کروایاوہاں ننھے طلبہ وطالبات کے پراجیکٹس بھی قابل ستائش تھے انہوں نے منفرد انداز میں پاکستانی ثقافت کے خدوخال کو واضح کیا۔ زیادہ تر پراجیکٹس پاکستان میں ہونے والی ترقی اور پاکستانی ورثے  کے عکاس تھے۔ نمائش میں آرٹس کے قریے میںبچوں نے عام استعمال کی اشیاء سے نمونے تیار کئے جو ان کی تخلیقی صلاحیتوںکا ثبوت تھے جن میں پاکستان کی ثقافت کو اجاگر کیا گیا۔اس کے علاوہ ملتانی آرٹ، کینوس پینٹنگ ،گلاس پینٹنگ، فریم ورک پاکستانی ثقافت کے حوالے سے دیدہ زیب فن پار ے بھی نمائش میں رکھے گئے تھے ۔نمائش میںسائنسی ترقی  کے ماڈلز جو مہمانوں کی مرکزِ نگاہ رہے ا ن میں  ڈرون،  ہائیڈرولک پاور جنریٹر،  ہائیڈرولک کرین، موٹر جنریٹنگ انرجی،  ورکنگ روبوٹ ، آرڈینو کار اور آرڈینو ریڈار قابل ذکر تھے۔
 

شیئر: