ریاض.... محکمہ کسٹم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق فضائی ذریعے سے سفر کرنے والوں کےلئے فی مسافر آب زم زم کی ایک بوتل مقرر کی گئی ہے زیادہ لے جانے کی اجازت نہیں ۔ فضائی سفر کےلئے آب ز مز م پروجیکٹ کے تحت مخصوص پیکنگ میں آب ز م زم فراہم کیا جاتا ہے ۔بوتلیں مقرر وزن اور مطلوبہ مخصوص معیار اور پیکنک کی ہونا لازمی ہیں۔ایسے مسافر جو ایک سے زیادہ بوتلیں لے جاتے ہیں وہ قانون شکنی کے مرتکب ہو تے ہیں۔ محکمہ کسٹم کا کہنا ہے کہ بعض معتمرین اور حجاج اپنے ملک واپس جاتے وقت زم زم پلانٹ کے علاوہ باہر سے آب ز م زم خرید لیتے ہیں جو اصل زم زم نہیں ہوتا اس میںملاوٹ کی جاتی ہے یا جعل سازی کے ذریعے اسے زم زم ظاہر کیا جاتاہے اس لئے مسافر اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ سول ایوی ایشن کی جانب سے مقرر کئے گئے آب ز م زم کی بوتلیں ہی ائیر پورٹ سے حاصل کریں جو خصوصی طور پر مسافروں کےلئے تیار کی گئی ہیں ۔سول ایوی ایشن کے قانون کے مطابق مسافروں کو اضافی آب ز م زم کی بوتلیں لے جانے کی اجازت نہیں دی جا تی ۔ ایسے مسافروں کی وجہ سے امیگریشن کے دوران شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے جو عام کین میں آب ز مز م بھر کر ا یئر پورٹ لے آتے ہیں جنہیں وہ اپنے ہمراہ نہیں لے جاسکتے ۔ دریں اثناءائیر پورٹ سیکیورٹی کے ذرائع کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی فضائی حفاظتی قوانین کے مطابق آب ز م زم کو مخصوص پیکنگ کے ذریعے ہی ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا جاتا ہے ۔ بعض مسافر اپنے سامان میں ز مزم کی بوتلیں رکھ لیتے ہیں جنہیں اسکینگ کے دوران نکالنا پڑتا ہے جس سے وقت ضائع ہو تاہے ۔ واضح رہے بلدیہ کی جانب سے جعلی آب ز م زم کی فلنگ کرنے والے متعدد اسٹیشن بند کئے گئے ہیں جہاں سادے پانی کو مخصوص بوتلوں میں بھر کر ان پر آب ز م زم پروجیکٹ کے اسٹیکر لگا کر معتمرین اور حجاج کو فروخت کیاجاتا ہے ۔ اس جعل سازی کے پیش نظر محکمہ کسٹم نے معتمرین کو ہدایت کی ہے کہ وہ مقررہ معیار کی بوتلیں مخصوص ڈیلرز سے لیں جو آب ز م زم پروجیکٹ کی زیر نگرانی تیار کی جاتی ہیں ۔