بدھ 18اپریل کو مملکت سے شائع ہونے والے اخبار ”الریاض“ کا اداریہ
انواع و اقسام کے فنون متعلقہ ممالک کے ترقیاتی گراف کا پتہ دیتے ہیں۔کتابیں ہوں یا تجریدی آرٹ ہو یا قصائد ہوں ،ان سب سے کسی بھی ملک او راسکی قوم کے یہاں اچھوتے پن کا پتہ چلتا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ متعلقہ ملک اور قوم ترقی کی کس منزل میں ہےں۔
فنون اور ثقافت کے مختلف گوشوں سے کسی بھی ملک کی دلچسپی ظاہر کرتی ہے کہ اس ملک کے لوگ افکار ، اقدار اورجمالیات کا کتنا اور کیسا ذوق رکھتے ہیں۔
وطن عزیز سعودی عرب میں آنے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والے دیکھ رہے ہیںکہ سعودی عرب میں ثقافتی سرگرمیوں کو بھی انکا حق دیا جارہا ہے۔ یہاں عظیم تبدیلی کے پہلو بہ پہلو ثقافتی عمل کو بھی فروغ دیاجارہا ہے۔
آج سعودی عرب میں ثقافتی واقعہ ریکارڈ پر آئیگا ۔ یہاں اعلیٰ درجے کے ثقافتی عمل کے طور پر سینما گھر کا افتتاح ہوگا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ فلمیں بنی نوع انساں کی مشترکہ قدروں اور علوم و معارف کا اہم سرچشمہ ہیں۔موجودہ ثقافتی مرحلے کی پہچان سینما گھر اور ان میں پیش کی جانے والی فلمیں بن رہی ہیں۔ اسکی بدولت لوگوں میں رابطے ہونگے ۔ اس سے لوگ متحد ہونگے ۔ ایک دوسرے کے ساتھ چلنے، مل جل کر رہنے کی فضا برپا ہوگی۔ دوسروں کے تجربات سے استفادے کی راہیں کھلیں گی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭