Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطرکا غیر ذمہ دارانہ اقدام

پیر 23اپریل2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الریاض“ کا اداریہ
  قطری حکام ان دنوں اشتعال انگیزی اور شہریوں کی زندگی کو خطرات میں ڈالنے کا نیا وتیرہ اپنائے ہوئے ہیں۔ خاص طور پر متحدہ عرب امارات کے مسافر طیاروں کے ساتھ بحرین کی فضائی حدود میں قطر کے جنگی طیاروں کا تعاقب اسی ضمن میں آتا ہے۔ ایک سے زیادہ مرتبہ قطر ایسا کرچکا ہے۔ امارات بین الاقوامی فضائی تنظیم سے شکایت بھی کرچکا ہے۔ کل بھی قطر کے جنگی طیاروں نے امارات کے مسافر طیارے کو خطرناک حد تک گھیرنے کی کوشش کی تھی۔ طیارے میں 86مسافر سوار تھے۔ زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ قطری جب بھی کوئی اس طرح کی حرکت کرتے ہیں تو فوراً ہی اس سے منکر بھی ہوجاتے ہیں۔ عقل مند آدمی اس قسم کی غیر ذمہ دارانہ حرکت پر توجہ نہیں دیتے۔ یہ واردات ایسی ہے جس کے شاہد وہ سارے مسافر ہیں جن کی زندگی کو خطرات لاحق ہوگئے تھے۔ قطر کے لڑاکا طیاروں کے خطرناک تصرف کا جواز اس کے سوا کچھ اور ہو نہیں سکتا کہ قطری حکام خلیجی بحران کو دھماکہ خیز بنانے کے چکر میں کہیں تک بھی جاسکتے ہیں۔
قطر کے حکمرانوں کا فرض ہے کہ وہ اس بات کو خوب اچھی طریقے سے سمجھ لیں کہ سرخ نشان سے تجاوز کرنے کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔ ایسے کسی بھی شہری کے حق میں ایسا کوئی بھی اقدام جس سے اس کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوتا ہو اور جسے ہوابازی کی تنظیموں اور بین الاقوامی اداروں سے تحفظ حاصل ہو وہ اس قسم کی حرکت کو یوں ہی بلا سرزنش گزرنے نہیں دینگی۔ سب سے پہلے قطر کو یہ حقیقت بھی مدنظر رکھنی چاہئے کہ وہ ایک چھوٹا ملک ہے، حد سے زیادہ بوجھ اٹھانے سے اسکی کمر ٹوٹ سکتی ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: