گاڑیوں کا کمپیوٹر (فحص دوری)....مسابقت کا فقدان ، سہولتیں معمولی
جمعرات 26 اپریل 2018 3:00
فہد العیلی۔ الاقتصادیہ
اگر آپ بوجوہ مجبوری گاڑیوں کے سالانہ کمپیوٹر سینٹر فحص دوری جانے پر مجبور ہوں تو بڑے افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ آپ کو اپنا کام کرانے کیلئے ایک بُرے دن کا سامنا کرنا پڑیگا۔ اگر آپ تیزی سے گاڑی کا کمپیوٹر کرانا چاہتے ہوں تو ان دلالوں کی خدمات حاصل کرنا پڑیں گی جو گاڑی کا کمپیوٹر کسی رکاوٹ اور کسی زحمت و مشقت کے بغیر آسانی سے کرادیتے ہیں۔ وہ کام جس میں آپ کوناکوں چنے چبوانے پڑتے ہیں یہ لوگ اسے چٹکیوں میں حل کردیتے ہیں۔
فحص دوری کے مراکز آبادی سے باہر بنائے گئے ہیں۔ یہ 33برس قبل قائم کئے جانے والے ایک نجی ادارے کے ماتحت ہیں۔ اُس وقت اس قسم کی خدمات پیش کرنے والا کوئی اہل ادارہ نہیں ہوا کرتا تھا۔ یہ نجی ادارہ 33برس سے اب تک فحص دوری کے ادارے پر اجارہ داری قائم کئے ہوئے ہے۔ اسکے کام کرنے کا طریقہ روایتی ہے۔ غیر معیاری ہے ۔ میری سمجھ میں یہ بات نہیں آتی کہ آخر 33برس تک ایک ایسے ادارے کو جس کی سروس کا معیار نہ ہونے کے برابر ہے، اسے اس پر اجارہ داری کا اتنا طویل موقع کیوں دیا جارہا ہے؟
میں اس حوالے سے2 برس قبل ٹویٹر کے اپنے اکاﺅنٹ پر مسابقت کے اعلیٰ ادارے سے رابطہ کرکے یہ دریافت کرچکا ہوں کہ آخر سرکاری خدمات پیش کرنے کیلئے متعد د ادارو ںکو اجارہ داری کا پروانہ کیوں جاری کردیا گیا ہے۔ ان اداروںمیں فحص دوری بھی شامل ہے۔ اسی طرح گاڑیوں کے لائسنس کی خدمت فراہم کرنے والا ادارہ بھی ان میں سے ایک ہے جنہیں اجارہ داری کا موقع مہیا ہے۔ مسابقت کے اعلیٰ ادارے کے عہدیداروں نے میرے سوال کے جواب میں کہا کہ ان دنوں مذکورہ اداروں کے ساتھ کئے گئے معاہدوں پر نظرثانی کی جارہی ہے۔ اجارہ داری ختم کرنے اور معاملات کو از سر نو مذکورہ خدمات فراہم کرنے کے متمنی اداروں کے سامنے پیش کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔
2برس ہوچکے ہیں اَب تک کچھ نہیں ہوا۔ فحص دوری کا ادارہ اُن بدترین کمپنیوںمیں سے ایک ہے جو کمپیوٹر سروس فراہم کرنے کیلئے لمبی لمبی لائنیں لگوا رہا ہے۔ غیر معیاری عملہ فراہم کئے ہوئے ہے۔ ٹیکنالوجی کا فقدان ہے۔ سوشل میڈیا پر رابطہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ مفت ٹیلیفون سروس پر کسی بات کا جواب نہیں دیا جاتا۔
صارفین ان سے رجوع کرنے پر مجبور ہیں۔ آپ کو فحص دوری سمیت اس قسم کے کسی ادارے سے کوئی سروس مطلوب ہو تو پہلے آپ کو جیب ڈھیلی کرنا ہوگی۔ آپ اعتراض کے مجاز نہیں۔ ان کے خلاف نہ شکایت کی جاسکتی ہے اور نہ داد رسی کا کوئی طریقہ مقرر ہے۔
انسداد بدعنوانی ادارے” نزاھہ“ سے بھی فحص دوری کی شکایات ہوچکی ہیں۔ ادارے پر بدعنوانی کے شبہات ظاہر کئے گئے ۔2برس قبل نزاھہ نے بیان جاری کرکے کہا کہ مملکت کے مختلف علاقوں میں فحص دوری اسٹیشنوں کی مالک صر ف ایک کمپنی ہے۔ فحص دوری میں گاڑیوں کو جان بوجھ کر ناکارہ قرار دیا جاتا ہے تاکہ کمپنی اور آس پاس قائم ورکشاپس کے مالکان فائدہ اٹھاسکیں۔
فحص دوری اسٹیشن قائم کرنے والی کمپنی کے خلاف نزاھہ نے یہ حقیقت تسلیم کی ہے کہ فحص کے اسٹیشنوں کی تمام لائنیں موثر نہیں۔ بعض کھلی رہتی ہیں اور بعض بند۔
میں سمجھتا ہوں کہ قومی اقتصاد کی حیثیت عرفی کو نقصان پہنچانے والے اس قسم کے ادارے باقی رکھنا مملکت کے مفاد میں نہیں۔ بہتر ہوگا کہ اس قسم کے مراکز قائم کرنے کے ٹھیکے مختلف کمپنیوں کو دیئے جائیں۔ ان کے درمیان مسابقت ہوگی تو معاملات بہتر ہونگے اور یہ کام کوئی مشکل نہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭