قطر نام ہے چینل اور امریکی اڈے کا
جمعرات 26 اپریل 2018 3:00
جمعرات 26اپریل 2018ءکو مملکت سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ
قطر ہر لحاظ سے امریکی تحفظ پر تکیہ کئے ہوئے ہے۔ اپنے یہاں پورے سازو سامان کے ساتھ امریکہ کا فوجی اڈہ قائم کئے ہوئے ہے۔ علاوہ ازیں مٹھی بھر حکمرانوں کی حفاظت کیلئے الف سے لیکر (ی) تک حفاظتی تدابیر امریکہ کے سہارے اپنائے ہوئے ہے۔ کہہ سکتے ہیں کہ یہ چھوٹا سا ملک ایک چینل او رامریکی فوجی اڈے کے سوا کچھ بھی نہیں۔
٭ امریکہ کے تحفظ نے قطر کو بڑے ممالک کے اندرونی امور میں کھلی مداخلت کا حوصلہ دیا۔ قطری حکام کو مداخلت کا حوصلہ اس لئے ہوا کیونکہ اسے اپنے یہاں امریکی فوجی اڈہ ہونے کے باعث اپنی پیٹھ مضبوط نظر آئی۔ قطری حکام نے القاعدہ سمیت دہشتگرد تنظیموں کی مدد جم کر کی۔ امت کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کیلئے فتنوں اور انارکی کی آگ بھڑکانے والی اسکیمیں نافذ کیں۔ قطری حکام نے جنت میں ابلیس کے خوابوں کی طرح ایسا رویہ اختیار کیا جو عام ڈگر سے مختلف تھا۔
قطر میں امریکی اڈہ قطری نظام کا پاسبان بنا ہوا ہے۔ اگر یہ اڈہ نہ ہو تو قطری نظام کا دھڑن تختہ ہوجائے۔ قطری برادری اپنی پے درپے بے وقوفیوں کے ذریعے پورے نظام کو یرغمال بنائے ہوئے ہے۔
بہت سارے ممالک خاص طور پر سعودی عرب وطن کی حفاظت کیلئے ابنائے وطن کے بازوﺅں پر بھروسہ کئے ہوئے ہے۔ سعودی عرب اپنا دفاعی نظام مضبوط بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ اسی کے ساتھ تعمیر و ترقی پر بھی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ سعودی عرب نے اپنے فوجیوںکا معیار قابل فخر حد تک بلند کردیا ہے۔ اب سعودی فوج اس پوزیشن میں ہے کہ ملک کو میلی آنکھ سے دیکھنے والی کسی بھی طاقت کو سبق سکھا سکتی ہے۔
ہمیں یہاں بین الاقوامی فوجی قائدین کے اُن بیانات کو مدنظر رکھنا ہوگا جنہوں نے سعودی فوجیوں کی صلاحیت، اہلیت اور شجاعت کی شہادتیں قلمبند کرائی ہیں۔ یہ شہادتیں ناقابل فراموش ہیں۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی آرزوئیں پوری ہورہی ہیں۔ سعودی وژن 2030کی لگائی گئی فصل کے پھل نظرآنے لگے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭